بچوں سے کیا وعدہ ضرور وفا کریں

Sun, 10/01/2023 - 10:26

وعدہ وفا کرنا ہر انسان کا عقلی اور دینی وظیفہ اور فریضہ ہے ، چھٹے امام حضرت جعفر صادق علیہ السلام نے اپنی سیرت اور گفتار میں اس بات کی جانب خاص توجہ دلائی ہے کہ اگر ہم نے بچوں سے کوئی وعدہ کیا ہے تو اسے پورا کرنے کی پوری کوشش کریں کیوں کہ اگر ہم نے بچوں سے کیا ہوا وعدہ وفا نہ کیا تو گویا ان کی شخصیت کی تحقیر کی ہے یعنی ان کی شخصیت کشی ہے ، انہیں جھوٹ بولنے کا سبق دیا ہے اور اپنے عمل کے وسیلہ مستقبل کے بیانات کو بھی بے اعتبار کردیا ہے ۔

حضرت جعفر صادق علیہ السلام اس سلسلہ میں فرماتے ہیں: «أَحِبُّوا الصِّبْیانَ وَ ارْحَمُوهُمْ، وَ إِذَا وَعَدْتُمُوهُمْ، فَفُوا لَهُمْ؛ فَإِنَّهُمْ لَایرَوْنَ إِلَّا أَنَّکمْ تَرْزُقُونَهُم ؛ اپنے بچوں سے محبت کرو اور ان سے شفقت کے ساتھ پیش آؤ ، اگر ان سے کوئی وعدہ کیا ہے تو اسے وفا کرو کیوں کہ وہ اپنا رزق تمھارے ہاتھوں میں دیکھتے ہیں ۔ (۱)

بچے ، بڑوں سے زیادہ محبت ، شفقت اور حمایت کے ضرورت مند ہوتے ہیں ، البتہ ضرورتیں فقط مادی نہیں ہوتیں جیسے کھانے اور پینے کی چیزوں کا فراہم کرنا ، کپڑے ، گاڑی اور مکان و۔۔۔ بلکہ وہ دیگر چیزوں کے بھی نیازمند ہیں اور وہ معنوی اور اندرونی ضرورتیں ہیں جو جسمانی ضرورتوں سے کہیں زیادہ اہم ہیں ، جو بچوں کی ترقی اور بالندگی میں اہم کردار رکھتی ہیں کہ اگر ان پر توجہ نہ کی جائے تو ڈپریشن ، تنہائی ، گھر سے فرار و ۔۔۔۔ جیسی سماجی مشکلات سے روبرو ہوسکتے ہیں ۔

حضرت امام صادق (ع) کی سیرت میں یہ بات مکمل طور سے ملموس ہے اور اسلام کی اس اصل پر خاص توجہ کی گئی ہے ، روایت میں ایا ہے کہ : «کانَ لِجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّد ابنٌ یحبُّهُ حُبّاً شَدِیداً فَقِیلَ مَا بَلَغَ حبُّک لَهُ؟ قَالَ: مَا اَحَبَّ اَن لِی ابنٌ آخَر فَینْشِرُ لَهُ فِی حبِّی ۔ (۲)

راوی نقل کرتا ہے کہ امام جعفر صادق علیہ السلام اپنے بیٹے سے بہت محبت کرتے تھے ، اپ سے سوال کیا گیا کس قدر محبت کرتے ہیں ؟ توا امام علیہ السلام نے فرمایا : اس قدر محبت کرتا ہوں کہ مجھے پسند نہیں کوئی اور بیٹا ہوں کہ میری محبت تقسیم ہوجائے ۔ اس روایت میں بچوں سے محبت کی اھمیت بیان کی گئی ہے ۔

امام جعفر صادق علیہ السلام نے اس دوسرے مقام پر فرمایا : «قالَ موسَی(ع) یا رَب أَی الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ عِنْدَک قالَ حُبُّ الْأَطْفَالِ فَإِنِّی فَطَرْتُهُمْ عَلَی تَوْحِیدِی فَإِنْ أَمَتُّهُمْ أَدْخَلْتُهُمْ جَنَّتِی بِرَحْمَتِی ؛  حضرت موسی (ع) نے خداوند متعال کی بارگاہ میں عرض کیا خداوندا ! تیرے نزدیک سب بہتر عمل کیا ہے تو جواب ملا ، بچوں سے محبت کرنا کیوں کہ میں نے انہیں وحدانیت کی فطرت پر پیدا کیا ہے اور اگر انہیں موت آجائے تو اپنی رحمت کے وسیلے انہیں بہشت میں داخل کروں گا » ۔ (۳)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: کافی، کلینی، ج ۶، ص ۴۹ ۔

۲: الحیال، ابن ابی الدنیا، ج ۱، ص ۳۱۵ ۔

۳: مکارم الاخلاق، رضی الدین، ابی نصر الحسن بن فضل طبرسی، ص ۲۴۹ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 45