دنیا بھر میں جسم فروشی کے مخالفین کی طرف سے اس پیشے کے خلاف بین الاقوامی دن ہر سال پانچ اکتوبر کو منایا جاتا ہے۔ بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کی سطح پر یہ دن منانے کا سلسلہ 2002ء میں شروع ہوا تھا اگرچہ حکومتیں اور سرکاری ادارے اس سلسلے سے کوئی مؤثر اقدام انجام نہیں دیتے کیونکہ خود ان کی سرپرستی میں فساد کے یہ اڈے پھلتے اور پھولتے ہیں۔ جرمنی میں خواتین کے حقوق کے لئے سرگرم تنظیم TDS ویمن ارتھ کے مطابق جسم فروشی کوئی عام پیشہ نہیں ہے بلکہ ایک پرتشدد استحصالی نظام ہے۔ جسم فروشی کے خاتمہ کے عالمی دن کے موقع پر ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ عقلائے عالم سر جوڑ کر بیٹھیں اور دنیا سے اس فساد کی بیخ کنی کی تدبیرں سوچیں تاکہ بشریت اس فساد سے نجات پاسکے معاشرے سے اس ناسور کے خاتمہ کے ذریعہ انسانیت فلاح و بہبود و سعادت کی منزلوں کو طے کرسکے۔ دینی تعلیمات خصوصا اسلام نے زنا ، بے حیائی اور عفت کے منافی افعال سے بہت سختی سے روکا ہے اور اس فطری غریزہ کو صحیح سے استعمال کرنے کے لئے الہی نظام اور قوانین کیجانب ہماری راہنمائی فرمائی ہے۔ پروردگار عالم ارشاد فرماتا ہے ، زناکاری کے قریب بھی نہ جاؤ یقینا وہ بہت بڑی بے حیائی اور بہت برا راستہ ہے۔
Add new comment