امام حسین علیہ السلام کے قیام اور اپ کے سفر کربلا کے سلسلہ میں کچھ لوگوں نے اس بات پر تنقید کی ہے کہ اپ لشکر یزید سے جنگ اور اپنی شھادت کا علم رکھنے کے باوجود اہل حرم کو کربلا کیوں لیکر آئے ؟ جبکہ ابن عباس نے بھی اپ کو اس عمل سے منع کیا تھا اپ کہتے ہیں : میرے پیارے چچا زاد بھائی اپنے اس سفر میں عورتوں اور بچوں کو نہ لیکر جایئے ۔ مسلم مورخین اور دانشوروں نے امام حسین علیہ السلام کے اس عمل کے مختلف اسباب و علل بیان کئے ہیں اس میں سے ؛ ایک: مصلحت اور ارادہ الہی پر رضامندی تمام افراد حتی ابن عباس کے نزدیک امام حسین علیہ السلام کا اہل حرم کو اپنے ساتھ لانا اس لئے مصلحت کے خلاف ہے کہ انہوں نے قیام اور معرکہ کربلا کو مادی نگاہ سے دیکھا ہے مگر امام حسین علیہ السلام نے جواب میں انہیں قیام کے معنوی گوشے سے باخبر کیا ، اپ نے فرمایا : میرے جد حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے خواب میں مجھ سے فرمایا : « خدا تمہیں شھید دیکھنا چاہتا ہے» ، تو لوگوں نے سوال کیا اہل حرم کو کیوں لیکر جارہے ہیں ، تو حضرت نے جواب میں فرمایا : « خدا انہیں اسیر دیکھنا چاہتے ہیں» ۔ ۲: مذہبی جزبہ امام حسین علیہ السلام نے مختلف مقامات پر اپنی تقریروں اور بیانات میں فرمایا کہ میں اپنے جد کی امت کی اصلاح کی غرض سے نکلا ہوں یعنی اپ کے قیام کی ماہیت مقدس اور دینی ہے لہذا وہ اہل حرم جو اعتقاد و عرفان کے اعلی درجہ پر تھے انہیں ساتھ لانا ضروری و موثر تھا جیسا کہ جناب زینب سلام اللہ علیہا نے اپنے خطبے میں فرمایا: «ما رَأَیْتُ إِلَّا جَمیلا ؛ ہم نے حسن و جمال کے سوا کچھ بھی نہ دیکھا» ۔
Add new comment