قیام عاشورا میں امام حسین(ع) کے اهداف (۲)

Tue, 07/18/2023 - 00:32

ہم نے اپنی گذشتہ تحریر میں امام حسین علیہ السلام کے بعض اھداف و مقاصد کا تذکرہ کیا تھا اور اس تحریر میں بعض دیگر اھداف کو اپنے قارئین کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں ۔

چوتھا مقصد: حق کی حمایت اور باطل سے ٹکراؤ اور مقابلہ

امام حسین (ع) جس وقت حر کے پیادہ سے روبرو ہوئے تو اپ نے فرمایا: اے میرے مددگاروا ! کیا تم نہیں دیکھ رہے ہو کہ حق فراموش کیا جاچکا ہے اور باطل کا معاشرہ پر دورہ و دورہ ہے ! ان حالات میں [حق کے احیاء اور باطل کی نابودی میں] مومن کو خدا کی ملاقات کے لئے امادہ ہوجانا چاہئے ۔

پانچواں مقصد: اسلامی حکومت کی تاسیس

حضرت امام حسین (ع) کا دیگر اہم ھدف ، اسلامی حکومت کی تاسیس اور اس کی بنیاد رکھنا اور قیام تھا ، امام حسین علیہ السلام فقط و فقط شھادت کی غرض سے کربلا نہیں ائے تھے بلکہ اسلامی حکومت کی تشکیل کا ارادہ رکھتے تھے اگر چہ اپ اس بات سے بخوبی اگاہ تھے کہ اس راہ میں اپنے اور اعزاء و اقارب کے ساتھ شھید ہوجائیں گے کیوں کہ حضرت علیہ السلام نے بارہا و بارہا اپنی تقریروں اور گفتگو میں اس بات کی جانب اشارہ فرمایا : خداوندا ! تو اچھی طرح جانتا ہے کہ میرا قیام حکومت ، تخت و تاج اور دنیا کی رنگینیوں کے لئے نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد لوگوں کو سچے دین کی تعلیم دنیا ، انہیں دینی مقدسات سے اشنا کرنا ، شھروں کی اصلاح ، بندوں کے لئے امنیت قیام نیز الھی احکام و واجبات و مستحبات و سنتوں پر عمل کرانا ہے ۔

چھٹا مقصد: جہالتوں سے مقابلہ

امام حسین علیہ السلام کا دیگر ہدف اور مقصد جیسا کہ اپ علیہ السلام نے زیارت اربعین میں اشارہ کیا ہے ، لوگوں کی جہالتوں اور نادانیوں سے مقابلہ ہے تاکہ انہیں ضلالت و گمراہی سے نجات دے سکے ، اپ علیہ السلام سے زیارت اربعین میں فرماتے ہیں : خدایا ! میں نے اپنا خون تیری راہ میں دیا ، ایثارو فداکاری کی تاکہ تیرے بندے جہل و نادانی ، سرگرادانی اور حیرانی سے نجات پاسکیں ۔

ساتواں مقصد: منافقین کے چہرے سے پردہ ہٹانا

بنی امیہ کے منافقین، اسلام کا لبادہ اوڑھ کر تمام اسلامی اقداروں کو نابود کرنے میں مصروف تھے ، انہوں نے حدود الھی کو تعطیل کردیا تھا ، یکے بعد دیگرے انہیں نابود کئے جارہے تھے ، نیز کوفے کے بعض منافقین معاویہ سے صلح کرنے کی وجہ سے امام حسن (ع) کی سرزنش کر رہے تھے ، انہوں نے امام حسین علیہ السلام سے قیام کا مطالبہ کیا تھا ، ان کے چہرے سے بھی نقاب ہٹنی تھی ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 96