سرزمین ھندوستان کی ھندو مذھب کی پیرو مشہور خاتون سروجنی نائیڈو قران کریم کی توصیف و تعریف میں تحریر فرماتی ہیں : جب میں قرآن پڑھتی ہوں تو مجھے زندگی کے اصول نظر آتے ہیں جو ساری دنیا کے لیے زندگی کی کامیابی و کامرانی کے رہنما اصول ہیں ۔ (۱)
آریہ سماج کی مشہور و معروف شخصیت پنڈت لکشمن نے لکھا ہے کہ: سوامی درجانند نے دیانند سرسوتی کو اس کا بھی حکم دیا تھا کہ وہ ان کتابوں کو جو قرآن کے خلاف ہوں، جمنا میں پھینک دیں ، اس سے پنڈت لکشمن جی یہ نتیجہ نکالتے ہیں کہ سوامی درجانند قرآن کی مخالف چیزوں کی بیخ کنی کو ضروری خیال کرتے تھے۔
ھندو مذھب کے شہرت یافتہ روحانی پیشوا سوامی شنکر اچاریہ (Swami Laxmi Shankar Acharya) قران کی تعریف و تمجید میں فرماتے ہیں : میں نے کچھ عرصہ پہلے ایک کتاب تحریر کیا تھا (اسلامی دھشتگردی کی تاریخ) ، میں نے اس کتاب میں دھشتگردی کو اسلام کی جانب منسوب کیا تھا اور چونکہ دین عمل کا نام ہے اس حوالے سے اگر ہر مسلمان اپنے دین پر عمل کرنے لگے تو ہر مسلمان کو دھشتگرد ہونا چاہئے اور اگر ہر مسلمان دھشتگرد ہوگیا تو ھندوستان کی سرزمین پر رہنے والا ۲۵ کروڑ مسلمان دھشتگرد ہوگا پھر اس ملک کے حالات کا کیا ہوگا ہر گلی اور کوچہ میں جنازے اور لاشے ہوں گے ، ملک ہرج و مرج سے روبرو ہوگا اور لوگوں کی زندگی دوبھر ہوجائے گی ۔
اسی بنیاد پر ہم نے اس بات کا احساس کیا کہ میں نے کسی جگہ خطا اور غلطی کیا ہے لہذا دوبارہ تحقیق اور قران پڑھنے کا ارادہ کیا مگر چونکہ قران متعدد بار پڑھ چکا تھا اس لئے اس بار پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) کی تاریخ زندگی اور ان کی سیرت پڑھنا شروع کیا اس وقت متوجہ ہوا کہ وہ ایات جو جنگ اور لڑنے کے لئے نازل ہوئی ہیں وہ دھشتگردی کو ترویج نہیں دیتی بلکہ دھشتگردی کی مخالف ہیں اور حق کے احیاء کے لئے ظالموں و جابروں سے لڑنے کی دعوت دیتی ہیں ، یعنی پیغمبر خدا (ص) نے جتنی جنگیں لڑیں ہیں و تمام کی تمام ظالم و نا انصافی کے مقابل تھیں ۔ (۲)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: قرآن اور مستشرقین ، ١٧٦ ۔
۲: قومی کانفرنس دھرم میں ایکتا ، ۲ دسمبر ۲۰۱۸ ، گیری ڈیہ ، جھارکھنڈ ، ھندوستان ۔
Add new comment