سوره توحید [قل ھو اللہ احد۔۔۔] مکی سورہ اور قران کریم کے ۳۰ ویں پارہ میں موجود ہے نیز اس کی ۴ ایتیں ہیں ۔ بہت ساری جگہوں اور مقامات پر جیسے نماز صبح میں ، ہر واجب نماز کے بعد ، سوتے وقت و ۔۔۔ سورہ توحید کی تلاوت کی تاکید کی گئی ہے ۔
سورہ توحید میں خداوند متعال کی وحدانیت اور توحید کا تذکرہ اور کفر و شرک سے نجات کا نسخہ پوشیدہ ہے ، دوسرے لفظوں میں یوں کہا جائے کہ سورہ توحید جہنم سے نجات کا نسخہ ہے ۔ (۱) اسی بنیاد پر سورہ کا دوسرا نام سورہ اخلاص ہے یعنی یہ سورہ بندوں کی عبادت ، دعا و نماز کو خالص کرتا ہے نیز جو بھی ان باتوں کا معتقد ہوگا وہ خالص مومن ہے ۔
روایتوں اور معصومین علیھم السلام کے بیانات میں ہر نماز کے بعد اس کے تلاوت کی تاکید کی گئی اور ہر ایک بار اس کی تلاوت ایک تہائی قران کریم ختم کرنے کے برابر ہے یعنی تین بار اس کی تلاوت ایک قران ختم کرنے کے مساوی ہے ۔
اس سورہ ایک اور نام «اساس» ہے پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: «اُسِّسَتِ السَّمـاواتُ السَّبعُ وَ الأرَضُـونَ السَّبعُ عَلی قُـلْ هُـوَ اللَّهُ أحَدٌ ؛ سات اسمان و زمین کی بنیادیں ﴿قُلْ هُوَ اللَّه أحَد﴾ پر رکھی گئیں ہیں » (۲) ، یعنی سات آسمان و زمین کی خلقت ، خدا کی وحدانیت اور اس کے صفات کی نشانی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: طباطبائی ، محمد حسین ، تفسیر المیزان، ج 20، ص 387 ۔
۲: مقدم ، سید محمد تقی ، ختوم و اذکار ، ج 1 ص190 ۔
Add new comment