پیدل  زیارت امام حسین (ع) کا ثواب

Wed, 09/14/2022 - 08:52

شاید ہم سبھی کے ذھن میں یہ سوال ابھرے کہ اربعین کے موقع پر امام حسین علیہ السلام کی زیارت اخر پیدل کیوں ؟ بزرگ علمائے کرام اور مراجع عظام نے اس بات کی کیوں تاکید کی ہے وہ خود بھی اس موقع پر پیدل چلے ہیں ! اربعین کے پروگرام کو اس قدر عظیم الشان منعقد کرنے کی کیوں تاکید کی گئی ہے ؟

ہم جب حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول روایت پر نگاہ دوڑاتے ہیں تو اس فلسفہ سے بخوبی اگاہی حاصل ہوتی ہے کہ امام علیہ السلام نے اس سلسلہ میں فرمایا :

اگر کوئی پا پیادہ یعنی پیدل امام حسین علیہ السلام کی زیارت کو جائے تو خداوند متعال اس کے ہر قدم کے بدلے ایک نیکی لکھے گا اور ایک گناہ کو مٹا دے گا، وہ اسے ایک رتبہ اوپر لے جائے گا ۔ جب وہ زیارت کو نکلے گا تو خداوند متعال اس کے ہمراہ دو فرشتے قرار دے گا تاکہ جو بھی نیکی اور اچھائی اس کے دہن سے نکلے اسے تحریر کرے اور جو برائی اور بدی نکلے اسے تحریر نہ کرے ، جب وہ زیارت سے لوٹے اور روضہ امام حسین علیہ السلام سے وداع کرے یعنی خداحافظی کرے تو اس سے خطاب کیا جائے گا کہ اے ولی خدا ! تیری گناہیں بخش دی گئیں ، تو حزب خدا ، حزب رسول خدا اور حزب اهل ‌بیت رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ و سلم میں قرار دے دیا گیا ہے ، خدا کی قسم تو ہرگز اتش جہنم کو نہ دکھے گا اور جہنم کی اگ بھی تجھے نہ دیکھے گی اور تو ہرگز اس کا مزہ نہ چکھے گا ۔ (۱)

ایک دوسری روایت میں حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل ہے کہ حضرت علیہ السلام نے حسین بن ثویر بن أبى فاختہ کو خطاب کر کے کہا: حُسَیْنِ بْنِ ثُوَیْرِ بْنِ أَبِی فَاخِتَهَ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ ع‏ یَا حُسَیْنُ مَنْ خَرَجَ مِنْ مَنْزِلِهِ یُرِیدُ زِیَارَهَ قَبْرِ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ ص إِنْ کَانَ مَاشِیاً کَتَبَ اللَّهُ لَهُ بِکُلِّ خُطْوَهٍ حَسَنَهً وَ مَحَى عَنْهُ سَیِّئَهً حَتَّى إِذَا صَارَ فِی الْحَائِرِ کَتَبَهُ اللَّهُ مِنَ الْمُصْلِحِینَ الْمُنْتَجَبِینَ [الْمُفْلِحینَ الْمُنْجِحِینَ‏] حَتَّى إِذَا قَضَى مَنَاسِکَهُ کَتَبَهُ اللَّهُ مِنَ الْفَائِزِینَ حَتَّى إِذَا أَرَادَ الِانْصِرَافَ أَتَاهُ مَلَکٌ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ ص یُقْرِؤُکَ السَّلَامَ وَ یَقُولُ لَکَ اسْتَأْنِفِ الْعَمَلَ فَقَدْ غُفِرَ لَکَ مَا مَضَى ۔ (۲)

اے حسین ! قبر حضرت حسین ابن على علیهما السّلام کی زیارت کے ارادہ سے گھر سے باہر نکلنے والا اگر پا پیادہ یعنی پیدل چلے تو خداوند متعال متعال اس کے ہر قدم کے بدلے ایک نیکی لکھے گا اور ایک گناہ کو مٹا دے گا، وہ اسے ایک رتبہ اوپر لے جائے گا یہاں تک وہ حائر حسینی علیہ السلام تک پہنچ جائے، اور خداوند متعال اس مقام تک پہنچنے کے بعد اسے رستگاروں اور کامیابوں میں قرار دے گا اور جب اس کے اعمال اور اس کی زیارت تمام ہوجائیں تو اسے فائزین میں سے قرار دے گا یہاں تک وہ بازگشت کا ارادہ کرے کہ اس وقت ایک فرشتہ اس کے پاس اْکر کہے گا کہ رسول خدا صلّى اللَّه علیہ و آلہ و سلّم نے تجھے سلام کہا ہے اور تجھ سے کہا ہے کہ اب پھر سے اپنے اعمال کا اغاز کر کیوں کہ تیری تمام گناہیں بخش دی گئی ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: کامل الزیارات ص۱۳۴ ۔

۲: وہی ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 36