زائر
اربعین امام حسین علیہ السلام کی امد اور کربلائے معلی کی جانب بڑھتے ہوئے کروڑوں زائروں اور عقیدتمندوں کے قدم امام حسین علیہ السلام اور اہل بیت اطھار علیھم السلام سے عشق و محبت کی نشانی ہے ، لہذا مناسب ہے کہ ہم اس موقع پر روایتوں میں موجود ایک خاص نکتہ کی جانب اشارہ کریں ۔
تاریخ میں اربعین پیدل مارچ ، ہر سال ایک عظیم اسلامی شعائر اور بے مثال اجتماع کے عنوان سے منعقد ہوتا ایا ہے ، امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے موقع پر کربلا کی سمت عاشقوں کا ھجوم اور عراق عوام کا پرجوش استقبال تاریخ میں بے نظیر ہے ۔
تاریخی جھلک :
ایران میں سن ٣٢٢ – ۴۴٨ ھجری قمری مطابق ٩٣۴ – ١۰۵۶ عیسوی ، ال بویہ کی حکومتوں میں اور سن ۱۱۴۸–۹۰۷ ھجری قمری مطابق ۱۷۳۶–۱۵۰۱ عیسوی ، صفوی حکومتوں میں ، شیعہ علمائے کرام اور مراجع عظام کے وسیلے اربعین کے موقع پر کربلا پیدل مارچ کی ترویج کی گئی ، شیخ مرتضی انصاری، ملا محمد کاظم آخوند خراسانی اور میر
حمران نقل کرتے ہیں کہ " زرت قبر الحسين عليه السلام فلما قدمت جاء نى ابو جعفر محمد بن على عليه السلام…. فقال عليه السلام ابشر يا حمران فمن زار قبور شهداء آل محمد صلوات الله علیه يريد الله بذلك وصلة نبية حرج من ذنوبه كيوم ولدته امه ۔ (۱)
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:
إِنَّ لِزُوَّارِ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ ع یَوْمَ الْقِیَامَةِ فَضْلًا عَلَى النَّاسِ. قُلْتُ: وَ مَا فَضْلُهُمْ؟ قَالَ: یَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ قَبْلَ النَّاسِ بِأَرْبَعِینَ عَاماً وَ سَائِرُ النَّاسِ فِی الْحِسَابِ وَ الْمَوْقِفِ ۔
امام صادق (علیهالسلام):
«من سره ان یکون علی موائد النور یوم القیامة فلیکن من زوارالحسین بن علی علیهماالسلام.»
جو یہ چاہتا ہے کہ قیامت کے دن نور کے دسترخوانوں پر بیٹھے تو اسے چاہیے کہ امام حسین علیہ السلام کے زائرین میں سے ہوجائے۔