معاویہ کی بدعتیں (۲)

Sun, 08/21/2022 - 08:24

نہج البلاغہ کے معروف شارح « ابن ابى الحدید» معاویہ کے اسلام مخالف اقدامات اور اعمال کو نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں :

کھلم کھلا اسلام مخالف اقدامات، معاویہ کی طینت میں شامل تھا، ریشم کے کپڑے پہننا ، سونے اور چاندی کے برتن استعمال کرنا ، غنائم اور بیت المال کو اپنے اور اپنے گھرانے کے لئے جمع کرنا ، حدود الھی اور اسلامی قوانین کو خود پر نیز اپنے اطراف میں موجود لوگوں پر اجرا نہ کرنا ، ابن زیاد کو اپنے خاندان کا حصہ قرار دینا اور اسے اپنا بھائی بنانا جبکہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے کا ارشاد ہے : «أَلْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَ لِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ ؛ اولاد صاحب فراش کیلئے اور سنگ زنی کار کیلئے» ، حجرابن عدی اور ان کے مقدس ساتھیوں کا قتل کرنا ، جناب ابوذر غفاری کی توھین کرنا اور انہیں برھنہ اونٹ پر سوار کرکے مدینہ بھیجنا ، امیرالمومنین على ابن طالب علیہ السلام ، امام  حسن مجتبی علیہم السلام اور ابن عبّاس رضوان اللہ تعالی کو منبر سے گالیاں دینا اور دلوانا ، یزید جیسے شراب خوار ، قمار باز و۔۔۔ کو اپنا جانشین قرار دینا ، یہ تمام تمام کا اس کے کافر ، ملحد ہونے کی دلیل ہے ۔ 7)

بدعت گزاری کے میدان میں معاویہ کسی حد و مرز کا قائل نہ تھا اور دوسروں کے اعتراض پر بھی توجہ نہیں کرتا تھا ۔

«ابودرداء» کہتے ہیں کہ « میں نے معاویہ سے کہا کہ میں نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم سے سنا ہے کہ جو بھی سونے یا چاندی کے برتن میں کھائے یا پیئے جہنم کی اگ اسے اپنے اندر لے لے گی ، تو معاویہ نے جواب دیا کہ « أَمَّا أَنَا فَلاَ أَرَى بِذَلِکَ بَأْساً ؛ میری نگاہ میں سونے یا چاندی کے برتن میں کھانے پینے میں کوئی ھرج نہیں ہے » «ابودرداء» نے جواب دیا : تعجب ہے !! میں رسول خدا (ص) سے نقل کر رہا ہوں اور تو اپنی نظر پیش کر رہا ہے ، اج کے بعد میں تیری سرزمین [شام] میں نہیں رہوں گا ۔ 8)

مرحوم علاّمہ امینى نے کتاب «الغدیر» میں مستند اور معتبر حوالے کے ساتھ معاویہ کی بدعتوں کا تذکرہ کیا ہے جس کی فہرست ہم اس مقام پر ذکر کر رہے ہیں اور شائقین تفصیل الغدیر میں مطالعہ کرسکتے ہیں ۔

معاویہ وہ انسان ہے جس نے پہلی بار :

۱: کھلم کھلا شراب پینے اور خرید و فروخت کی اجازت دی ۔

۲: اسلامی معاشرہ میں فحشا اور برائیوں کو رائج کیا ۔

۳: سود خوری کو حلال بتایا ۔

۴: ایک وقت میں دو بہنوں سے شادی جائز قرار دیا ۔

۵: دیت کے باب میں رسول اسلام کی سنت کو بدل دیا ۔

۶: خانہ خدا کی زیارت کے وقت اللھم لبیک کو ہٹا دیا ۔

۷: الھی حدود کو اجراء کرنے سے پرھیز کیا ۔

۸: احادیث جعل کرنے کے لئے بجٹ معین کیا ۔

۹: اپنی بیعت کے لئے امام علی علیہ السلام سے بیزاری شرط قرار دیا ۔

۱۰: صحابی پیغمبر صلى الله علیه وآله ، عمرو بن حَمِق کے سرکو جدا کرکے شھر شھر پھرایا ۔

۱۱: پیغمبر اسلام صلى الله علیه وآله کی خلافت کو سلطنت میں بدل دیا ۔

۱۲: دین خدا کی توھین کی اور اپنے فاجر و فاسق بیٹے یزید کو اسلامی کے خلافت کے لئے منتخب کیا ۔

۱۳: رسول اسلام کے مدینہ کو غارت کرنے کا حکم دیا ۔

۱۴: امام علی علیہ السلام کو سب اور گالیاں دینے کی سنت قائم کی ۔

۱۵: رسول اسلام (ص) کی سیرت کے برخلاف خطبہ نمازعید کو نماز عید پر مقدم کیا تاکہ لوگوں کے اٹھنے سے اپنے خطبہ میں امام علی علیہ السلام پر سب و لعن کر سکے ۔ (9)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: ابن ابى الحدید ، شرح نهج البلاغه ، ج 5، ص 130-131 ۔

۲: ابن ابى الحدید ، شرح نهج البلاغه ، ج 5، ص 130 -  پیام امام ، ج 3، ص 20 و 21 ۔

۳: علامہ امینی ، الغدیر، ج 11، ص 71 ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 75