معاویہ
امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے فرمایا :
وَ سَأَجْهَدُ فِي أَنْ أُطَهِّرَ الْأَرْضَ مِنْ هَذَا الشَّخْصِ الْمَعْكُوسِ وَ الْجِسْمِ الْمَرْكُوسِ ۔ (۱)
اگر موقع مل جائے تو زمین کو اس الٹے اور مردہ صفت انسان (معاویہ) سے پاک کردوں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
انساب الاشراف للبلاذری میں نقل ہے کہ وَحَدَّثَنِی إِسْحَاقُ وَبَکْرُ بْنُ الْهَیْثَمِ قَالا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ بْنُ هَمَّامٍ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ: کُنْتُ عِنْدَ النَّبِیِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَل
نہج البلاغہ کے معروف شارح « ابن ابى الحدید» معاویہ کے اسلام مخالف اقدامات اور اعمال کو نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
معاویہ نے اپنے اھداف و مقاصد کی تحصیل اور حکومت کی بنیادوں کو مستحکم کرنے کے لئے اسلامی احکام میں تحریف کی ، دین اسلام میں بدعتیں قائم کی ۔
معاویہ کی خطا کو اجتہادی خطا کیسے کہا جائے گا اور ان کے اجتہاد پر کیا دلیل ہے؟ حالانکہ ان کو یہ حدیث پہنچ چکی تھی جس میں رسول اللہ ﷺ نے یہ فرمایا ہے : افسوس ابن سمیہ کو ایک باغی جماعت قتل کرے گی اور ابن سمیہ عمار بن یاسر ہیں اور ان کو حضرت معاویہ کے گروہ نے قتل کیا۔
کیا اس کے باوجود بھی آپ کا دعوی ہے کہ معاویہ بہترین شخص اور امیرالمومنین تھے؟