حضرت امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام نے فرمایا: قالَ أبوُالحَسَنِ الرِّضا (علیه السلام) في حَدیثٍ لِلرَّیّانِ بنِ شَبیبٍ: ... وَلَقَد بَكَتِ السّماواتُ السَّبعُ وَالْأرضونَ لِقَتلِهِ وَلَقَد نَزَلَ إلَی الأرضِ مِنَ المَلائِكةِ أربَعَةُ اَلافٍ لِنَصرِهِ فَلَم یُؤذَن لَهُم فَهُم عِندَ قَبرِهِ شُعثٌ غُبرٌ إلی أن یَقومَ القائِمُ فَیَكونُونَ مِن أنصارِهِ وَشِعارُهُم «یا لَثاراتِ الحُسَینِ » (۱)
«... اور بے شک سات آسمان و زمین نے [امام حسین علیہ السلام] کی شھادت پر آنسو بہایا ، چار ھزار فرشتے امام حسین علیہ السلام کی نصرت و مدد کے لئے آسمان سے زمین پر آئے مگر انہیں نصرت کی اجازت نہیں دی گئی ، وہ تمام کے تمام غبار آلود و غمزدہ امام زمانہ (عج) کے ظھور تک حضرت امام حسین علیہ السلام کی قبر مطھر کے قریب موجود رہیں گے اور حضرت قائم (عج) کے ظھور کے بعد اپ کے ناصر و مددگار ہوں گے اور امام حسین کے خون کا بدلہ ان کا نارہ ہوگا ۔ »
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ: مجلسی ، محمد باقر، بحار الأنوار ، جلد ۴۵ ، صفحه ۲۰۱ ۔
Add new comment