سلسلہ وار گفتگو؛ حسین وارث انبیاء

Mon, 07/25/2022 - 08:43
محرم

انبیاء ، مرسلین ، اولیاء اور اوصیاء الھی علیھم السلام کے کلام اور ان سے منقول روایات اس بات کے بیانگر ہیں کہ خداوند متعال نے انبیاء الھی علیھم السلام کو بارہ صفات عطا کی ہیں اور وہ تمام کے تمام صفات حضرت امام حسین علیہ السلام میں بہ وجہ اکمل و اتم موجود ہیں ، ان تمام صفات میں سے اہم ترین صفت انبیاء و مرسلین کا امتحان کیا جانا ہے ۔

روایتیں بیانگر ہیں کہ عام طور سے حضرت ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کو جو چیزیں انبیاء الھی علیھم السلام کی میراث کے طور پر عطا کی گئی ہیں وہ چند چیزیں ہیں :  

ایک: تمام انبیاء الھی علیھم السلام نے انحضرت علیہ السلام کی زیارت کی ہے جیسا کہ حدیث میں نقل ہوا کہ کوئی پیغمبر(ص) ایسا نہیں ہے جو حضرت علیہ السلام کی زیارت کو کربلا نہ ایا ہو ۔ (۱) اور اگر انبیاء الھی میں سے بظاھر کوئی حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت کو نہیں گیا تو اس نے شب معراج میں حضرت کی علیہ السلام کی زیارت کی ہے جیسا کہ مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے فرمایا : شب میں معراج میں مجھے ایک ایسے مقام پر لے گئے جس کا نام کربلا تھا ۔ (۲)

دو: امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے مخصوص ایام قرار دیئے گئے ہیں جیسے شب  قدر اور شب نیمہ شعبان یعنی شب برائت میں اپ کی زیارت کی تاکید کی گئی ہے ۔ (۳)

بعض روایتوں میں حضرت امام حسین علیہ السلام کے سلسلہ میں بعض انبیاء علیھم السلام کی وراثت کا بھی تذکرہ ہے جیسا کہ زیارت وارثہ میں بھی ذکر ہوا ہے ، البتہ بعض زیارتوں میں انبیاء الھی علیھم السلام کا نام لیکر اپ کی وارثت کا ذکر ہوا ہے تو بعض دیگر میں اپ کے صفات کا تذکرہ ہے ، اس حوالے سے یہ کہنا تعجب خیز نہ ہوگا کہ جس نبی علیہ السلام کے نام کا زیارت میں تذکرہ ہے اس سے خود وہ نبی مراد ہو یا حضرت ابا عبداللہ علیہ السلام کی جانب کنایہ اور اشارہ ہو ، جیسا کہ روایت میں نقل ہوا ہے : « السلام علی الأیوب الصابر ؛ سلام ہو ایوب صابر پر » اس مقام پر ممکن ہے مراد خود ایوب نبی علیہ السلام ہوں اور یا یہ جملہ کنایہ ہو حضرت امام حسین علیہ السلام کیلئے ، نیز دیگر مقامات پر جناب یحی علیہ السلام کی مظلومیت پر سلام بھیجا گیا ہے ، اس مقام پر بھی امام حسین علیہ السلام کی مظلومیت کو کنایہ قرار دیا جاسکتا ہے اور اسی طرح دیگر مقامات ۔

جاری ہے ۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: مجلسی ، محمد باقر، بحارالانوار ،  ج 44 ، ص 301 -  قمی ، جعفر ابن محمد، ابن قولویه ، کامل الزیارات ، باب 21 صفحه 67 ۔

۲: مجلسی ، محمد باقر، بحارالانوار ج 44 ، ص 239 – شیخ مفید، ارشاد مفید ، ج 2 ، ص 133 ۔

۳:  مجلسی ، محمد باقر، بحارالانوار ، ج 98 ، ص 93 - 100 - اقبال ص 241 - کامل الزیارات باب 72 ص 180 ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
3 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 87