Sun, 07/24/2022 - 07:09
سوال : اگر کوئی خمس کی رقم کو امانت کے طور پر کسی کے حوالہ کرے کہ اسے مرجع تقلید کے دفتر تک پہنچا دے اور راستہ میں یہ رقم کھوجائے یا چوری ہوجائے تو اس رقم کا ضامن کون ہے ؟ کیا اس صورت میں مقروض خمس ادا کرنے سے معاف ہے ؟
جواب: مذکورہ سوال کے پیش نظر اگر انسان نے امانت میں کوتاہی نہ کی ہو تو ضامن نہیں ہے اور اگر پہچانے والا مرجع تقلید کا وکیل نہ ہو تو خمس مقروض کے ذمہ ہے کہ جسے وہ ادا کرے ۔ (۱)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: استفتائات حضرت ایت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ
Add new comment