حیوان سے مقاربت کی سزا

Wed, 06/22/2022 - 08:09
حیوان سے مقاربت کی سزا

دین اسلام ایک جامع دین ہے، اس کے دامن میں زمین پر موجود تمام مخلوقات کے لئے مادی اور معنوی حقوق موجود ہیں ، انہیں حقوق میں سے ایک حق حیوانات کا حق ہے کہ انہیں کسی قسم کی تکلیف نہ دی جائے ، انہیں ستایا نہ جائے اور ان کا غلط استعمال نہ کیا جائے۔

شیعہ روایات اور فقہ میں حیوانوں سے مقاربت اور ان سے جنسی رابطہ قائم کرنے کے سلسلہ میں شدید عکس العمل پیش ہوا ہے ، حیوان کو اذیت اور تکلیف دینے والے کو رسول خدا صلی الله علیه و آله وسلم نے ملعون کہا ہے اور فقہ امامیہ نے اس بدترین عمل کے انجام دینے والے کو سزا کا مستحق بتایا ہے ۔

ایک شبھہ:

اس کے باوجود کہ شیعہ روایات اور فقہ امامیہ نے کافی مقدار میں حیوانوں کے حقوق بیان کئے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ انہیں کسی قسم کی تکلیف نہ دی جائے اور انہیں اذیت نہ پہونچائی جائے ، ان کے ساتھ شہوانی اور جنسی عمل یعنی مقاربت نہ کی جائے بعض لوگ مراجع کرام کے فتوے توڑ مروڑ کر پیش کرکے اس کے بات کے مدعی ہیں کہ مردہ حیوان سے مقاربت ناجائز نہیں بلکہ ان کا کہنا ہے مردہ حیوان کے ساتھ سکس جائز ہے ۔ [1]  

ہم جب ایت اللہ العظمی سید علی سیستانی کے فتوے کو دیکھتے ہیں تو یہ ملتا ہے کہ اپ کی نگاہ میں جس حیوان کے ساتھ مقاربت اور بدفعلی ہوئی ہو اس کا گوشت حرام ہے اور اگر مردہ حیوان کے ساتھ مقاربت اور بدفعلی انجام پائے تو اس کا گوشت حرام نہیں ہے ، [2] لیکن اگر ہم اس مسئلہ اور اپ کے بیان پر غور کریں تو یہ بات بخوبی واضح اور روشن ہے کہ اپ کی گفتگو فقط گوشت کے حرام ہونے یا حرام نہ ہونے کے سلسلہ میں ہے اپ نے حیوان سے مقاربت اور اس سے بدفعلی کے سلسلہ میں کوئی نظر نہیں دی ہے کہ یہ عمل ایا جائز ہے یا ناجائز !!

دوسری جانب آیت الله سبحانی کا نظریہ ہے ، اپ اس سلسلہ میں فرماتے ہیں کہ فقہ امامیہ میں حیوان کے ساتھ مقاربت اور بدفعلی کرنے والے کے سلسلہ میں تین نظریے موجود ہیں اور تینوں نظریے اسے بدترین عمل اور خطا کار کو سزا دینے پر تاکید کرتے ہیں ۔ [3]

ہم اپنی گفتگو کی تکمیل میں اس مقام پر حیوانات سے مقاربت اور بدفعلی کے سلسلہ میں موجود روایات کی جانب اشارہ کر رہے ہیں :

1. «أَبِي عَبْدِ اللَّهِ ع قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ص‌ مَلْعُونٌ مَنْ نَكَحَ بَهِيمَةً ؛[4] حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل ہے کہ رسول خدا صلی الله علیہ و آلہ نے فرمایا: حیوان سے مقاربت کرنے والا ملعون ہے ۔ »

2. «أبى عبد الله عليه ‌السلام في الذى يأتى البهيمة فيولج قال: عليه الحد ؛[5] حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے پاس ایک انسان کو لایا گیا جس نے حیوان سے مقاربت کی تھی تو امام علیہ السلام نے فرمایا کہ اس پر حد جاری کرو ۔ »

3. «قال رسول الله صلى‌ الله ‌عليه ‌وآله :... ملعون ملعون من نكح بهيمة ؛[6] رسول خدا صلی الله علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا : ملعون ہے ملعون ہے جس نے حیوان کے ساتھ مقاربت کی ۔ .»  

نتیجہ:

مذکورہ روایات اور اس باب میں موجود دیگر روایات نیز مراجع عظام اور مفکرین کے بیانات اس بات کو بیان کرتے ہیں کہ حیوانات سے مقاربت قبیح اور ناپسندیدہ عمل ہے اور حیوان سے مقاربت کرنے والے کے لئے دین اسلام نے حد اور سزا رکھی ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

[1] ۔ https://t.me/naghd_mazhab/4826

[2] ۔ سیستانی، سید علی حسینی، المنهاج، ج 3، ص 295- 296 ۔

[3] ۔ https://www.eshia.ir/feqh/archive/text/sobhani/feqh/89/900213

[4] ۔ الکافی، ج 5، ص 541 ۔

[5] ۔ وسائل الشیعه، ج 20، ص 350 ۔   

[6] ۔ وہی ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 9 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 30