لڑکے یا لڑکی کے حسب و نسب کی شناخت کیلئے ماھرین نے روایتوں کی بنیاد پر اور اس میں موجود کلمات سے اقتباس کرتے ہوئے کچھ معیارات قرار دیئے ہیں کہ جس کا ہم اس مقام پر تذکرہ کررہے ہیں ۔
۱: حلال زادہ ہونا : اچھے حسب ونسب کا ایک معیار حلال زادہ ہونا ہے ، دین اسلام کی نگاہ میں وہ شخص حلال زادہ ہے جس کے ماں باپ مشخص ہوں ، انہوں نے قوانین دین اسلام اور اسلامی طور طریقہ سے شادی کیا ہو اور اس شادی کے وسیلے صاحب اولاد اور فرزند ہوئے ہوں ۔
۲: تقوا و پارسائی : اچھے حسب و نسب کا ایک اور معیار تقوا اور پارسائی ہے ، تقوا اور پارسائی سبب ہوگا کہ انسان اپنی اھلیہ اور بیوی اپنے شوھر کے حقوق کی مراعات کرے ، ھرگز غیر قانونی اور شرعی ھوس بازی نہ کرے اور اس کا مکمل احترام کرے نیز اس پر ہرقسم کا ستم کرنے سے پرھیز کرے جیسا کہ ایک انسان نے حضرت امام حسن علیہ السلام کی خدمت میں عرض کیا کہ میں اپنی بیٹی کی کیسے انسان سے شادی کروں تو حضرت نے فرمایا : « اس کی کسی متقی اور پرھیزگار انسان سے شادی کرو کہ اگر وہ اس سے محبت کرے گا تو اس کا احترام کرے گا اور اگر اس سے محبت نہ کرے گا تو بھی اس پر ظلم و ستم نہ کرے گا ۔ »
۳: اخلاقی اور نفسیاتی توانائی : انسان کے خاندانی ہونے اور اچھے حسب و نسب میں جو چیز اہم اور اثر انداز ہے وہ اخلاقی اور نفسیاتی توانائی ہے ، میاں اور بیوی کے اخلاق و کردار اور نفسیات میں ہم آھنگی نہ ہونے سے گھرانے اور فیملی کو شدید نقصان پہونچے گا ۔
Add new comment