فلم مقدس مکڑی؛ مقدسات کے خلاف جنگ

Wed, 06/08/2022 - 06:12
فلم مقدس مکڑی

فلم مقدس مکڑی (Holy Spider) کہ جو کچھ دنوں قبل کنز فیسٹیویل (Cannes festival) میں پردہ پر گئی اور فیسٹیویل کے ججز کے مورد قضاوت ٹھہری ، مختلف زاویہ اور جہتوں سے اعتراضات اور عکس العمل سے روبرو ہوئی کہ ان میں سے اہم ترین مسئلہ اور گوشہ سعید حنائی کا سلسلہ وار قتل اور مرڈر ہے کہ جسے امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کی جانب منسوب کیا گیا ہے ۔

فلم فسٹیویل ثقافتی میدان پر قبضہ جمانے اور مغربی افکار کے ترویج کا بہترین میدان ہے اور یہ فقط اسلامی جمھوریہ ایران کے خلاف محاظ نہیں بلکہ اس فیسٹیویل میں ہر وہ فلم لائق تحسین ہے جس میں خود اپنے ملک کی توہین ہوئی ہو ، جیسے فلپائن کی ایک فلم کمپنی نے فلم "Service" میں اپنے ملک کی بدترین طریقہ سے تحقیر و توھین کی تھی مگر 2008 عیسوی کے کنز فیسٹیویل میں ججز کے مورد توجہ قرار پائی یا سن2018  میں بنی فلم کیپرنوم (Capernaum) کہ جس میں لبنان کی بربادی کے حالات کی نقشہ کشی ہوئی تھی اسے آسکر کے ایوارڈ سے نوازا گیا ۔

مقدس مکڑی، ابراھیم ایرج زاد کی فلم مکڑی کی کاپی

ابراهیم ایرج زاد نے اپنے خصوصی صفحہ ٹوئیٹر پر لکھا کہ فلم مقدس مکڑی کے ڈائریکٹر علی عباسی نے میری فلم مکڑی سے کاپی کی ہے ، انہوں نے اگر چہ داستان کو حقیقت بر مبنی بتایا ہے مگر سچ یہ ہے کہ فلم حقائق سے کوسوں دور ہے اور اس میں کافی تبدیلیاں لائی گئیں ، فلم میں مشھد مقدس کو کافی پرانا اور قدیمی شھر دیکھایا گیا ہے اور شھریوں کو پرانی فکر کا مالک اور متحجر مزاج ظاھر بتایا گیا ہے نیز فلم میں ایران اور ایرانیوں کی غلط منظر کشی کی گئی ہے ۔

فلم ٹریلر میں امام رضا علیہ السلام کی جانب قتل کی نسبت دینا

اس فلم کا بدترین سین یہ ہے کہ داستان میں فلم ایکٹر سعید حنائی کی جنایتوں کو اسلام اور ایران کی جانب منسوب کیا گیا ہے ، اس بات پر فلم ٹریلر کی تصاویر بہترین گواہ ہے ،  فلم ٹریلر میں اس منظر کی عکاسی کی گئی ہے کہ قاتل حرم امام رضا علیہ السلام کی زیارت کو جاتا ہے اور اپ سے متوسل ہوتا ہے اور اپ سے راز و نیاز کرتا ہے نیز ٹریلر کے اخر میں حرم مطہر حضرت امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کی ہوائی تصویر ظاھر ہوتی ہے کہ جس پر قرآنی رسم الخط "نسخ" میں "مقدس مکڑی" منقوش ہے ۔

پوری گفتگو کا خلاصہ یہ ہے کہ فلم بنانے والوں کا مقصد اور ھدف دین اسلام ، مذھب تشیع ، اسلامی مقدسات اور مسلمانوں کے عقائد کی بہ نسبت عالمی اور جہانی افکار و نظریات کو بدلنا ہے ۔

یہ فلم دنیا میں موجود میں خاندان عصمت و طھارت اور امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کے محبوں اور چاہنے والوں کے شدید عکس العمل سے روبرو ہوئی ہے کیوں کہ فلم ڈائریکٹر نے جس طرح امام علیہ السلام کے وجود کو مسخ کر کے پیش کرنے کی ناکام کوشش کی ہے اس کے برخلاف امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام ایک مہربان امام ہیں ، جن کا ابر رحمت اور سایہ شفقت فقط چاہنے والوں یا مسلمانوں پر ہی سایہ فگن نہیں ہوتا بلکہ اس در پر جانا والا ہر انسان اور اپ سے لو لگانے والی ہر فرد اپنے دامن کو بھر کر ہی لوٹتی ہے ۔  

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 63