امام خمینی کی تحریک ازادی

Sun, 06/05/2022 - 11:54

اسلام ایک ایسا ابدی دین ہے جس کی بنیاد فطرت اور تمام فطری تقاضوں پر استوار ہے ، اسلام نے مھر و محبت کے مسئلہ کو بھی خاص اہمیت دی ہے اور انسان دوستی کو اس دین میں بڑی قدر کی نگاہوں سے دیکھا گیا ہے ۔

اسلام کی نگاہ میں تمام انسانوں کی اصل و اساس ایک ہے ، خاندانی اور نسلی امتیازات ، اسلام کی نگاہ میں کوئی اہمیت نہیں رکھتے ، تمام انسان خدا کے پیدا کردہ ہیں اور حقیقت میں سب ایک ہی ماں باپ سے ہیں ، سب قابل احترام ہیں ، سب مہر و محبت کے سزاوار ہیں ۔

اسی بنیاد پر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے اسلام کی ازادی کے منشور کو کسی خاص گروہ اور طبقے سے مخصوص قرار نہیں دیا ، اپ نے فرمایا "تحبب الی الناس یحبونک ؛ انسان کو دوست رکھو سب تم کو دوست رکھیں گے" ۔

حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے اپنے فرزند محمد ابن حنفیہ کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا : بیٹے تم لوگوں کے ساتھ نیکی کرو جس طرح تم یہ امید رکھتے ہو کہ لوگ تمھارے ساتھ نیک برتاو کریں ، جوچیزیں تم اپنے لئے پسند کرتے ہو دوسروں کے لئے بھی پسند کرو اور جس بات کو دوسروں سے ناپسند کرتے ہو وہ ان کے لئے بھی پسند کرو ، لوگوں کے ساتھ اس طرح خوش اخلاقی سے پیش آو کہ جب ان سے دور رہو تو ان کی محبت کا مرکز بنے رہو اور جب تمھارا انتقال ہوجائے تو لوگ تم پر انسو بہائیں ۔

امام خمینی (رہ) کی شخصیت کچھ ایسی ہی تھی اپ نے اپنی قوم بے انتہا محبت کی اور اسی محبت کے نتیجے میں قوم نے اپنا سب کچھ اپ پر نچھاور کردیا ، جان ، مال کچھ  بھی قربان کرنے سے گریز نہ کیا اور اپ کی دینی و انقلابی تحریک میں قدم جمائے رہے ، ۱۵ خرداد ھجری شمسی اسی فداکاری اور جانثاری کا اہم دن جس نے اس انقلاب اسلامی کی پیروزی میں صدیوں انسانوں نے سرزمین قم پر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ۔

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 54