ایران کے حوزہ علمیہ کے منتظم اعلی آیت اللہ اعرافی نے اپنے دورہ اٹلی کے دوران ویٹیکن میں کیتھولک عیسائیوں کے پیشوا پاپ فرانسس سے ملاقات کی۔ پاپ فرانسس نے آیت اللہ اعرافی کا پرتپاک استقبال کیا۔
اس ملاقات میں حوزات علمیہ کے ڈائریکٹر نے عصر حاضر کے انسان کی فکری، ثقافتی اور سماجی چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے اسلام، تشیع اور ادیان الہی کے درمیان تعامل کے لیے مدارس اور حوزات علمیہ کی فکری اور علمی صلاحیتوں پر زور دیا۔
ایران کے حوزہ علمیہ کے منتظم اعلی نے عصر حاضر کی انسانیت کے چند اہم ترین چیلنجوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قوموں کے خلاف جابرانہ تشدد، غربت، بھوک، جنگ پر اکسانا، غاصبانہ قبضہ اور بین الاقوامی سطح پر منظم ظلم و جبر، ماحولیاتی انحطاط اور دنیا کی اقتصادی طاقتوں کی طرف سے لوگوں کو نظرانداز کیا جانا اور انتہا پسندی کا فروغ زمانے کے سب سے بڑے چیلنجز اور بحرانوں میں سے سب سے اہم بحران ہے۔
آیت اللہ اعرافی کا کہنا تھا کہ ان چیزوں پر ادیان الہی کے موثر کردار کے بغیر قابو نہیں پایا جا سکتا اور مدارس و حوزات علمیہ کیتھولک چرچ سمیت بین الاقوامی سائنسی و مذہبی اداروں کو سمجھنے اور ان سے بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
آیت اللہ اعرافی نے اسلامی تعلیمات اور اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کو فقہی، قانونی، فکری، فلسفیانہ، عارفانہ اور سائنسی علم کا بے نظیر خزانہ قرار دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آیت اللہ اعرافی نے پاب فرانسس سے ملاقات میں انہیں رہبر انقلاب اسلامی کا پیغام دیا۔
Add new comment