شراب کے ظاھری اور فطری اثرات

Mon, 05/30/2022 - 18:47

شراب شیطان کا بہترین حربہ اور انسان کی جانی دشمن ہے یہ روحانی ، جسمانی اور سماجی طور پر بھی انسان کو مکمل طور نقصان پہونچاتی ہے ، شراب اور الکحل نوشی کے بارے میں قران کا ارشاد ہے کہ « يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَيْسِرُ وَ الْأَنْصَابُ وَ الْأَزْلاَمُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَ‌ ، إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُوقِعَ بَيْنَکُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ وَ الْمَيْسِرِ وَ يَصُدَّکُمْ عَنْ ذِکْرِ اللَّهِ وَ عَنِ الصَّلاَةِ فَهَلْ أَنْتُمْ مُنْتَهُونَ‌ ۔ » (۱)  شراب اور میخواری نجس اور شیطانی عمل ہے اس سے پرھیز کرو تاکہ کامیاب ہو ، یقینا شیطان یہ چاہتا ہے کہ تمھارے درمیان دشمنی اور کینہ ایجاد کرے ، تمہیں خدا کی یاد اور نماز سے غافل کردے کیا تم اس سے دستبردار ہونے والے ہو ۔

عقل جس چیز میں اچھے اور برے میں تمیز کرنے کی صلاحیت ہے الکحل اس عقل کو بلکل برباد اور ناکارہ بنا دیتی ہے ، اج کے زمانے میں خاصکر صنعتی شہروں میں شراب ہنگامہ برپا کئے ہوئے اس کا خطرناک چہرہ اتنا زیادہ واضح ہوگیا ہے کہ اس وقت ایک عظیم مسئلہ بن گیا ہے اور ذمہ داروں کو وحشت میں مبتلا کر رکھا ہے ، الکحل اور شراب کے استعمال سے پیدا ہونے والے نقصانات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ، کچھ عرصہ پہلے دنیا کے بڑے بڑے ڈاکٹروں نے ایک عالمی کانفرنس میں شرکت کی اور ساری دنیا کو اس طرف متوجہ کیا کہ الکحل انسان کا سب بڑا دشمن ہے ، فرانس کے سابق صدر نے اپنی ایک تقریر میں اپنی قوم کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اے فرزندان فرانس تمھارا سب سے خطرناک دشمن تمھاری نشہ اور چیزیں ہیں ، جرمنی سے جنگ کرنے سے پہلے الکحل سے جنگ کرو ، ۱۸۷۰ عیسوی میں جو جان مال کا نقصان ہوا تھا اس سے کہیں زیادہ نقصانات الکحل کے استعمال سے ہوتا ہے  ۔ (۲)

شراب اور الکحل کیوں حرام ہے ؟

مفضل نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے دریافت کیا کہ خداوند متعال نے شراب کیوں حرام کی ہے تو ؟ حضرت علیہ السلام نے فرمایا : کیوں کہ شراب اور الکحل شرابی اور  الکحل پینے والے کو لرزہ میں مبتلا کردیتی ہے، اس سے عقل زائل ہوجاتی ہے اور شراب عقل کی روشنی کو سلب کرلیتی ہے ، شراب انسان کی شرافت اور غیرت کو وقتی طور پر ختم کردیتی ہے ، انسان کو گناہوں کے ارتکاب ، بے گناہوں کے قتل اور بدکاری پر امادہ کرتی ہے نیز شرابی کی بدبختی ، تیرہ روزی اور اس کی ہلاکت میں اضافہ کرتی ہے ۔ (۳) ۔

 ایک دوسری روایت میں ہے کہ خدا ایمان نہ رکھنے والے شخص نے امام علیہ السلام سے دریافت کیا کہ خدا نے شراب کیوں حرام کی ہے ؟ تو امام علی علیہ السلام نے فرمایا کیوں کہ شراب ہر فتنہ و فساد اور نجاست کی جڑ ہے ، شرابی پر ایسا وقت اتا ہے کہ عقل کی زمام اس کے ہاتھوں سے نکل جاتی ہے ، خدا کو پہنچانتا نہیں ہے اور شیطان کا پیروکار ہوجاتا ہے ، چونکہ وہ اپنی عقل کی زمام اور باگ ڈور شیطان کے حوالے کردیتا ہے ، لہذا جو وہ کہتا ہے اس پر عمل کرتا ہے اگر کہے کہ بت کو سجدہ کر تو سجدہ کرتا ہے ۔ (۴)

خداوند کریم سے دعا ہے کہ تمام مومنین اور ان کی نسلوں کو معاشرہ میں تیزی سے پھیلتی اس وبا اور بلا سے محفوظ رکھے اور سبھی اس بلا اور قبیح عمل کہ جو شیطان کی خوشحالی اور خدا کے غضب کا سبب ہے دور رکھے ۔ آمین

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ :
۱:
۲: بررسی فراوردھای الکحل ، ص ۱۵۴
۳: وسائل الشیعہ ، ج ۱۷ ، ص ۲۴۴ اور علل الشرایع ، ج ۲، ص ۱۶۱ ۔
۴: وسائل الشیعہ ، ج ۱ ، ص ۱۵۳ اور احتجاج ، ج ۲ ، ص ۹۲

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 91