زائد گھروں کا خمس

Sun, 05/29/2022 - 05:47
 گھروں کا خمس

سوال : اگر کوئی اپنے خاستہ حال اور بوسیدہ مکان کو بلڈر یا کسی مکان بنانے والے حوالے کرے کہ اس میں متعدد اپارٹمنٹ یا مکانات بنا کر اس گھر کے بدلے اسے دو اپارٹمنٹ حوالہ کرے تو کیا استعمال سے زائد اپارٹمنٹ اور گھر پر خمس واجب ہے ؟

جواب : اگر مالک کا تجارت اور فروخت کا ارادہ ہو اور خریدار بھی موجود ہو تو مہنگائی کی شرح کم کرنے کے بعد بڑھی ہوئی قیمت ، سال کی بچت کا حصہ ہے اور اس پر خمس واجب ہے ۔

لیکن اگر فروخت کا ارادہ نہ ہو بلکہ فقط کرایہ پر دینا چاہتا ہو تو جب تک فروخت نہ کرے خمس نہیں ہے ، فروخت کی صورت میں بڑھی ہوئی قیمت ، مہنگائی کی شرح کم کرنے کے بعد سال کی بچت کا حصہ ہے اور اس پر خمس واجب ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: رھبر معظم انقلاب اسلامی کے جدید استفتائات

https://www.leader.ir/fa/content/25552

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 92