سیرت امام کاظم؛ کھانا کھانے کے آداب (۱)

Sun, 02/27/2022 - 07:21
امام موسی کاظم (ع)

انسان کو فطری طور سے غذا اور کھانے کی ضرورت ہے اسی بنیاد پر مرسل اعظم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم ، ائمہ طاھرین علیھم السلام اور دین اسلام کی بزرگ اور عظیم ہستیوں اور شخصیتوں کی غذا اور خورد و نوش کی اشیاء نیز اس کے طور طریقہ پر خاص توجہ رہی ہے کہ انسان کیا کھائے اور کس طرح کھائے ۔

رسول اسلام غذا اور کھانے کے حوالے سے فرماتے ہیں « بارِکْ لَنا فِی الْخُبْزِ وَلا تَفَرَّقَ بَیْنَنا وَبَیْنَه فَلَوْلا الْخُبْزُ ما صَلَّیْنا وَلا صُمْنا وَلا اَدَّیْنا فَرائِضَ رَبِّنا عَزَّ وَ جَلَّ؛ پرورگارا ! ہماری روٹیوں میں برکت عنایت کر، میرے اور میری روٹیوں کے درمیان جدائی نہ ڈال کیوں کہ اگر روٹی نہ ہوگی تو ہم نماز پڑھنے ، روزہ رکھنے اور دیگر عبادتوں کے انجام پر قادر نہ ہوں گے۔»[1]

اداب غذا یا کھانے پینے کے اداب کے سلسلہ میں امام موسی کاظم علیہ السلام سے مفصل روایت موجود ہے۔

«محمد بن جعفر بن عاصم‏» کہتے ہیں کہ ایک سال اصحاب کے ساتھ حج کو گیا اور وہاں سے مدینہ گیا ، مدینہ میں قیام کیلئے جگہ کی تلاش میں تھا کہ راستہ میں امام موسی کاظم علیہ السلام کے ساتھیوں میں سے ایک فرد کو دیکھا جو اپنی سواری پر بیٹھے غذا نوش فرما رہے تھے ۔

میں کھجوروں کے درختوں کے درمیان گیا اور کچھ دیر بعد امام کاظم علیہ السلام بھی تشریف لائے ، اپ کے لئے ایک طشت میں پانی لایا گیا ، پہلے خود اپ نے اپنے ہاتھوں کو دھویا اور پھر اپ کے داھنی طرف بیٹھے تمام اصحاب نے اپنے ہاتھوں کو دھویا پھر کھانا لایا گیا اور جس کے پاس جو کچھ بھی تھا اس نے دسترخوان پر رکھدیا تاکہ سبھی ایک دوسرے کے کھانے سے کھا سکیں ، حضرت نے اپنا کھانا نمک شروع کیا اور پھر فرمایا «بسم اللہ الرحمن الرحیم» کہے کر کھانے شروع کریئے ۔

جاری ہے ۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[1] ۔ کلینی، اصول کافی، تحقیق علی اکبر غفاری، ج 5، ص 73 ۔ تفسیر شریف لاہیجی، ج 1، ص 35 ۔ کافی، ج 6، ص 287 ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 11 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 33