امام خمینی (رہ) کی شخصیت، وہ منفرد شخصیت تھی جس نے خود کو انبیاء اور اولیاء الھی کی تعلیمات اور ان کی سیرت کے پیکر میں مکمل طور سے ڈھال لیا تھا، اپ فقط ایک سیاسی لیڈر نہیں تھے بلکہ اخلاق، فلسفہ اسلامی، فقہ اور عرفان کا مجسمہ تھے ، اپ جب خواتین سے محو گفتگو ہوتے اور انہیں خطاب کرتے تو حسین ترین الفاظ ، مناسب ترین کلمات کا استعمال کرتے اور خواتین کی اہمیت و منزلت کو انہیں یاد دلاتے ، امام خمینی (رہ) کی نگاہ میں انسان کی شان و منزلت ، اس کی شخصیت، حقوق اور ازادی اسلامی تعلیمات کی بنیاد و اساس ہے ، اپ اسی عظیم اور گرانقدر نظریہ کی بنیاد پر معاشرہ میں خواتین کے لئے خاص مقام و منزلت کے قائل تھے اور خواتین کے سلسلہ میں مغربی دنیا کے نظریات ، ان کے طور طریق سے شدید مخالفت اور برائت کا اظھار کرتے تھے ۔
امام خمینی (رہ) کا یہ نظریہ قران اور وحی الھی کا عکاسی کرتا ہے جیسا کہ قران کریم نے سوره احزاب کی 35 ویں آیت شریفہ میں عورتوں کو مردوں کے برابر کا حق دیتے ہوئے کہا: إِنَّ الْمُسْلِمِینَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَ الْمُؤْمِنِینَ وَ الْمُؤْمِنَاتِ وَ الْقَانِتِینَ وَ الْقَانِتَاتِ وَ الصَّادِقِینَ وَ الصَّادِقَاتِ وَ الصَّابِرِینَ وَ الصَّابِرَاتِ وَ الْخَاشِعِینَ وَ الْخَاشِعَاتِ وَ الْمُتَصَدِّقِینَ وَ الْمُتَصَدِّقَاتِ وَ الصَّائِمِینَ وَ الصَّائِمَاتِ وَ الْحَافِظِینَ فُرُوجَهُمْ وَ الْحَافِظَاتِ وَ الذَّاکِرِینَ اللَّهَ کَثِیرًا وَ الذَّاکِرَاتِ أَعَدَّ اللَّهُ لَهُم مَّغْفِرَةً وَ أَجْرًا عَظِیمًا ؛ بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور مومن مرد اور مومن عورتیں اور اطاعت گزار مرد اور اطاعت گزار عورتیں اور سچے مرداور سچی عورتیں اور صابر مرد اور صابر عورتیں اور فروتنی کرنے والے مرد اور فروتنی کرنے والی عورتیں اور صدقہ دینے والے مرداور صدقہ دینے والی عورتیں روزہ رکھنے والے مرد اور روزہ رکھنے والی عورتیں اور اپنی عفّت کی حفاظت کرنے والے مرد اور عورتیں اور خدا کا بکثرت ذکر کرنے والے مرد اور عورتیں.اللہ نے ان سب کے لئے مغفرت اور عظیم اجر مہّیا کررکھا ہے ۔ (1)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: قران کریم ، سوره احزاب، آیت 35
Add new comment