اپنے اعمال دوسروں کے نامہ اعمال میں درج نہ کرو

Thu, 01/27/2022 - 04:58
قیامت

[قَالَ رَسُولُ اللہ صَلی اللہ عَلَیہِ وَ الِہ وَسَلم] یؤتی بِاَحَدٍ یَومَ القیامَةِ یوقَفُ بَینَ یَدَیِ اللّه‏ِ وَ یُدفَعُ إِلَیهِ کِتابُهُ فَلایَری حَسَناتِهِ فَیَقولُ: اِلهی لَیسَ هذا کِتابی فَاِنّی لا اَری فیها طاعَتی! فَیُقالُ لَهُ: اِنَّ رَبَّکَ لا یَضِلُّ وَ لایَنسی ذَهَبَ عَمَلُکَ بِاغتیابِ النّاسِ ثُمَّ یُؤتی بِآخَرَ وَ یُدفَعُ اِلَیهِ کِتابُهُ فَیَری فیهِ طاعاتٍ کَثیرَةً فَیَقولُ: اِلهی ما هذا کِتابی فَاِنّی ما عَمِلتُ هذِهِ الطّاعاتِ فَیُقالُ: لاَنَّ فُلانا اغتابَکَ فَدُفِعَت حَسَناتُهُ اِلَیکَ ؛

پیغمبراکرم حضرت محمد مصطفی صلی الله و علیہ و آلہ نے قیامت کے حالات بیان کرتے ہوئے فرمایا:

قیامت کے دن ایک شخص کو لاکر خداوند متعال کی بارگاہ میں کھڑا کیا جائے گا اور اس کے نامہ اعمال اسکے ہاتھوں میں تھمائے جائیں گے، وہ اپنے نامہ اعمال میں نیکیاں نہ دیکھکر[تعجب سے] بارگاہ خداوند متعال میں عرض کرے گا پروردگارا ! یہ میرا نامہ اعمال نہیں ہے کیوں کہ اس میں میری نیکیاں موجود نہیں ہیں ، اسے جواب ملے گا تیرا پروردگار نہ خطا کرتا ہے اور نہ ہی فراموش کار ہے ! تیرا عمل لوگوں کی غیبت کی وجہ سے محو ہوگیا ہے ۔

اس کے بعد ایک دوسرے انسان کو لایا جائے گا اور اسکے نامہ اعمال اسکے ہاتھوں میں تھمائے جائیں گے، وہ اپنے نامہ اعمال میں نیکیاں دیکھکر [تعجب کیساتھ] پروردگار عالم کی خدمت میں عرض کرے گا خدایا ! یہ میرا نامہ اعمال نہیں ہے کیوں کہ میں نے یہ نیکیاں انجام نہیں دی ہیں تو اسے جواب ملے کہ فلاں شخص نے تیری غیبت کی تھی لہذا اس کی نیکیاں تجھے دے دی گئیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: جامع الاخبار ، شعیری ، صفحہ 147

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 35