امام خمینی (رہ) کی نگاہ میں قیام کی دو قسمیں ہیں ، ایک الہی قیام تو دوسرا شیطانی قیام ، خدا کیلئے قیام تمام شیطانی اور طاغوتی قیام کے برابر اور مد مقابل ہے کیوں کہ اگر قیام خدا کیلئے نہ ہوا تو یقینا شیطانی اور طاغوتی قیام ہوگا یعنی درحقیقت ایک ظالم کا قیام دوسرے ظالم کے مقابل قیام ہے ایک لوٹ گھسوٹ کرنے والے کا قیام دوسرے لوٹ گھسوٹ کرنے والے کے مقابل قیام ہے کیوں کہ خداوند متعال نے جس قیام کا حکم دیا ہے اور تاکید کی ہے وہ فقط و فقط خدا کیلئے قیام ہے ۔ " أَن تَقُومُوا لِلَّهِ" ۔ (1)
امام خمینی (رہ) اپنی ایک تحریر میں فرماتے ہیں کہ انسان اپنے مقاصد و اھداف کو یا خدا کیلئے انجام دیتا ہے غیر خدا کیلئے، الیکشن میں بھی ایسا ہی ہے، پارلیمنٹ ممبرس اپنے نفس کا بغور جائزہ لیں کہ انہوں نے خدا کی رضا اور حق کی مدد میں اس راہ میں قدم رکھا ہے یا خدا نخواستہ ہوائے نفس ، شیطانی چالوں اور دنیاوی زرق و برق کا شکار ہوکر اس میدان میں اترے ہیں کہ ایسے حالات میں انہیں اپنی نیت اور خود کی اصلاح کرنی چاہئے کیوں ملت اسلامیہ ، انقلاب اسلامی اور اپنے دین و اخرت عظیم نقصان پہونچائیں گے ۔
پوری تاریخ میں دنیا کے مختلف گوشہ میں انقلابات رونما ہوئے ہیں اور متعدد قیام وجود میں آئے مگران میں الہی قیام کی تعداد بہت کم ہے کہ قیام اور انقلاب کے لیڈرس اور رہبروں نے خدا کیلئے قیام کیا ہو، مگر میرا لاکھوں سلام ہو اس مرد عظیم اور رہبر کبیر حضرت امام خمینی (رہ) پر جس نے قیام کیا تو فقط و فقط خدا کیلئے قیام کیا ، جس کے نتیجہ میں ایران کی 2500 سالہ شہنشاہی حکومت سرنگون ہوگئی اور دنیا کی بڑی طاقتیں ابتدائے پیروزی سے لیکر اج 43 سال گذر جانے کے بعد بھی اسے نہیں مٹا سکی ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: حوزہ علمیہ کی اطلاع رساں ویب سائٹ ، صحیفہ امام خمینی رہ، ج 6، ص 175.
Add new comment