ابن شہر آشوب رسول اسلام (ص) کے سلسلہ میں تحریر فرماتے:
كانَ النَّبىّ صلی الله علیه و آله قَبْلَ الْمَبْعَثِ مَوْصُوفاً بِعِشْرِينَ خَصْلَةً مِنْ خِصَالِ الْأَنْبِيَاءِ لَوِ انْفَرَدَ وَاحِدٌ بِأَحَدِهَا لَدَلَّ عَلَى جَلَالِهِ فَكَيْفَ مَنِ اجْتَمَعَتْ فِيهِ كَانَ نَبِيّا أَمِيناً صَادِقاً حَاذِقاً أَصِيلًا نَبِيلًا مَكِيناً فَصِيحاً عَاقِلًا فَاضِلًا عَابِداً زَاهِداً سَخِيّاً كَمِيّاً قَانِعاً مُتَوَاضِعاً حَلِيماً رَحِيماً غَيُوراً صَبُوراً مُوَافِقاً مُرَافِقاً لَمْ يُخَالِطْ مُنَجِّماً وَ لَا كَاهِناً وَ لَا عَيَّافا ۔ (۱)
رسول اكرم صلی الله علیہ و آلہ و سلم اپنی بعثت سے پہلے رسولوں اور پیغمبروں کے صفات میں سے ۲۰ صفات کے مالک تھے کہ اگر ان میں سے کسی ایک صفت کا انسان مالک ہو تو یہ اس کی عظمت و بزرگی نشانی ہے اور کیا کہنا ایسے انسان کا جس کے یہاں تمام صفات اکٹھا اور جمع ہوں ۔
آنحضرت (ص) امین ، صادق ، ماہر، صاحب حسب و نسب ، شریف ، استوار، سخنور، عاقل ، بافضلیت ، عابد ، زاہد ، سخاوتمند ، بہادر و نڈر، قانع ، متواضع ، صابر و بردبار، مہربان ، غیرتمند ، ہماہنگ ، نرم طنیت تھے اور ہرگز کسی بھی منجم ، غیب گو اور پیش گوئی کرنے والے کی ہمنشینی نہیں فرماتے تھے ۔
۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ :
۱: مناقب (ابن شهر آشوب) ج 1، ص123
Add new comment