شرم و حیا
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
اَلحَیاءُ عَلى وَجهَینِ فِمِنهُ ضَعفٌ وَ مِنهُ قُوَّهٌ و َإسلامٌ و َإیمانٌ ؛ حیا کی دو قسمیں ہیں ایک ضعف و ناتوانی کی حیا اور دوسرے قدرت ، اسلام اور ایمان کی حیا۔ (۱)
امام جعفر صادق علیہ السلام نے ایک دوسرے مقام یوں فرمایا:
خلاصہ: حیا کرنے کی چند وجوہات ہیں، ان میں سے ایک، نگران کا قابلِ احترام ہونا ہے، نگران جتنا زیادہ لائقِ احترام ہوگا، اتنا انسان کا حیا زیادہ ہوگا اور جب انسان نگران کے محترم ہونے پر جسقدر زیادہ توجہ کرے گا اتنا ہی زیادہ اس سے حیا کرے گا۔
خلاصہ: حیا ایسی کیفیت ہے جس کے ابھرنے کے لئے دو شرائط کی ضرورت ہے: نگران کی موجودگی اور نگرانی کا ادراک۔ لہذا جو لوگ اللہ تعالیٰ سے حیا نہیں کرتے اس کی وجہ بیان کی جارہی ہے۔
خلاصہ: حیا کرنا انتہائی اہم مسئلہ ہے، اس موضوع پر مختلف مضامین پیش کیے جائیں گے، اِس مضمون میں حیا کی چند خصوصیات بیان کی جارہی ہیں۔
امام على (عليه السلام):
«جِماعُ المُروءَةِ أن لا تَعمَلَ في السِّرِّ ما تَستَحيي مِنهُ في العَلانِيَةِ»
«مروت کی جڑ یہ ہے کہ خفیہ طور پر ایسا کام نہ کرو جو علانیہ طور پر اسے انجام دینے سے شرم آئے۔»
(تصنیف غررالحکم و دررالکلم ص 259، ح 5509)