زندگی کا محاسبہ ضروری
روایتیں اور آیتیں ہمیں اپنے اعمال کے محاسبہ کی تاکید کرتی ہیں ، کامیاب اور موفق ترین انسان وہ ہے جو ہر روز اپنے اعمال کا محاسبہ کرے تاکہ اپنے گناہوں کی توبہ اور خطاوں کی بھرپائی کرسکے ۔
انسان کے لئے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ وہ کس لمحہ اور کس گھڑی خدا کا بندہ اور کس گھڑی شیطان کا پیرو رہا ، کس وقت حسینی اور کس وقت یزیدی رہا ہے ، اس نے کب نیک اعمال انجام دیئے ہیں اور کب اس سے برے اعمال سرزد ہوئے ہیں ۔
روایت میں ہے کہ " افضل الناس من شغلتہ معایبہ عن عیوب الناس " سب سے اچھے وہ لوگ ہیں جن کے عیوب لوگوں کے عیوب کی طرف نگاہ اٹھانے سے روک دیتے ہوں ، لہذا ہمیں اپنی فکر ہونی چاہئے، اپنی اصلاح کرنے کی کوشش کرنی چاہئے کیونکہ اگر ہم نے اپنی اصلاح نہ کی تو معاشرہ کی بھی اصلاح نہیں کرپائیں گے ۔
رسول اسلام صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے جناب ابوذر غفاری کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا «یا أَباذَرٍّ؛ حاسِبْ نَفْسَكَ قَبْلَ أَنْ تُحاسَبَ فَهُوَ أَهْوَنُ لِحِسابِكَ غَداً وَ زِنْ نَفْسَكَ قَبْلَ أَنْ تُوْزَنَ وَ تَجَهَّزْ لِلْعَرْضِ الْأَكْبَرِ یَوْمَ تُعْرَضُ لا تَخْفى عَلَى اللّهِ خافِیَةٌ. (1)
اے ! ابوذر اپنے نفس کا محاسبہ کرو اس سے پہلے کہ تم سے حساب و کتاب لیا جائے تاکہ کل تمھارا حساب و کتاب آسان رہے، اور اے ابوذر! اس سے پہلے کہ تمہیں اور تمھارے اعمال کو تولا جائے تم خود، خود کو تولو اور خود کا وزن کرو، اور اپنے کو ایک عظیم پیشی کے لئے امادہ رکھو کہ جس دن تمہیں پیش کیا جائے گا، اس دن کچھ بھی خدا پر پوشیدہ نہ ہوگا ۔
ایک اور دوسری روایت میں اسی کے مشابہ مضمون کا تذکرہ ہے «حاسِبُوا أَنْفُسَكُمْ قَبْلَ أَنْ تُحاسَبُوا»(2) اپنا حساب و کتاب کرو اس سے پہلے کہ تمھارا حساب و کتاب کیا جائے ۔
مذکورہ روایات میں جس اہم گوشے کی جانب اشارہ کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ اگر انسان دنیا میں ہی اپنے اعمال کا حساب و کتاب کرتا رہے تو اخرت میں حساب و کتاب آسان ہوجائے گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
1: بحارالانوار، ج 70، ص 73.
2: وسائل الشیعة إلی تحصیل مسائل الشریعة ، جلد 16 ، صفحه 98
Add new comment