شہادت ایک ایسا بلند، ارفع اور اعلی مقام ہے کہ جس کی جستجو میں با ایمان ، دولت اسلام سے مالا مال، پختہ، مضبوط اور غیر متزلزل عقیدے کا حامل انسان نکلتا ہے ، وہ اس راہ میں آنے والی تمام مشکلات کو برداشت کرتا ہے، اپنے پورے سرمایہ حیات کو داؤ پر لگا دیتا ہے تاکہ روئے زمین پر اللہ کے مقصد اور ہدف کو تحقق بخش دے۔
حوزہ علمیہ قم المقدسہ ایران میں ان ہی شہیدان راہ حق کی یاد میں سردار قاسم سلیمانی سیکریٹیٹ کی جانب سے مدرسہ حجتیہ قم ایران کے شہیدین ایڈوٹیریم میں ایک ادبی و شعری نشست " دلوں کے سردار" کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں شعرائے کرام نے شرکت کی ۔
۲۶ دسمبر کی شام ۳ بجے اس پروگرام کا اغاز ہوا اور ۶ بجے تک اس کا سلسلہ جاری رہا ۔
اس پروگرام میں تلاوت کے فرائض حافظ کل قرآن مجید سید حسین محمد رضوی نے انجام دی اور نظامت حجت الاسلام والمسلمین مولانا مبین حیدررضوی کے ذمہ رہی ۔
اس پروگرام کی افتتاحیہ تقریر فقہ و معارف ایجوکیشنل سپریم کمپلیکس میں ثقافتی شعبہ کے ذمہ دار حجت الاسلام والمسلمین آقای صرفی نے کی اور اختتامیہ تقریر حجت الاسلام والمسلمین آقای خراسانی نژاد نے انجام دی۔
شعراء کرام میں سے عباس ثاقب، صائب جعفری، احمد شھریار، ارشد فرات، ممتاز حسین عاطف، حسن رضا، عنایت علی، محمد ابراہیم نوری، یوسف دانش، کاچو اظھر عباس، علی محمد مرزا، رضوان علی سرور، عرفان عالم پوری، معظم حسین، ضیغم عباس نقوی، زین العابدین خویی، نظرعباس، مبین حیدر رضوی، عسکری امام خان، محمد وزیر حسن، ذیشان حیدر زیدی، یاوررضا، لیاقت علی، ظھورمھدی مولائی، شمع محمد رضوی، واحدرضا اور دیگر شعرائے کرام نے اپنے اشعار پیش کئے۔
حجت الاسلام والسملمین سید ضیغم عباس صاحب کا کلام:
بہ روح پاک قاسم سلیمانی
عا بد و نیک خو سلیمانی
قوم کی ابرو سلیمانی
پہلے دنیا میں ایک سو تھے مگر
اب تو ہیں چار سو سلیمانی
اج بھی جنگ کے محاذوں پر
مرد میداں ہے تُو سلیمانی
اک سلیمانی تم نے قتل کیا
اج ہیں کو بہ کو سلیمانی
کتنے ذہنوں کو کرگیا بیدار
پاک تیرا لہو سلیمانی
شعر پڑھنے میں ایسا لگتا ہے
ہیں مرے رو بہ رو سلیمانی
ہوگے تم شہید راہ خدا
ہوگے سرخرو سلیمانی
عکس دیکھا تو یوں لگا مجھکو
کرتے ہوں گفتگو سلیمانی
قوم کے نوجوان کہتے ہیں
ہم بھی ہوں ہو بہو سلیمانی
مثل تیرے شہید ہو ضیغم
ہے یہی آرزو سلیمانی
Add new comment