فاطمی خواتین کیلئے حضرت زہرا کی زندگی کے پانچ سبق (۱)

Sun, 12/26/2021 - 09:25
فاطمہ زھراء

حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کہ زندگی دروس کا مجموعہ ہے اس حوالے سے فاطمی خواتین کا بھی وظیفہ ہے کہ وہ معاشرہ کو مشکلات، مخمصے اور بے ضابطگیوں سے نجات دینے کیلئے اپنی تمام توانائیوں کو بروئے کار لائیں اور ان دروس سے بخوبی استفادہ کریں، ہم اس مقام پر بعض باتوں کا تذکرہ کر رہے ہیں۔

حضرت فاطمہ زهراء سلام‌ الله‌ علیها کا وجود پوری بشریت کیلئے چراغ ہدایت ہے، اپکی شان و منزلت میں بس یہی کافی ہے کہ امام زمانہ عجل ‌الله‌ تعالی ‌فرجہ الشریف نے اپ کو اپنا نمونہ عمل اور ائڈیل قرار دیا اور ان کے حق میں فرمایا «وَ فِي ابْنَةِ رَسُولِ اللَّهِ صلوات الله علیه لِي‏ أُسْوَةٌ حَسَنَة ۔ [۱] رسول خدا (ص) کی بیٹی میں ہمارے لئے نمونہ عمل ہے یعنی اپ کی ذات گرامی ہمارے لئے ائڈیل ہیں ۔ »

بہر صورت اپ کی نورانی شخصیت دور حاضر کی خواتین کیلئے بہترین اور موثر ترین نمونہ عمل و ائڈیل ہیں ، ہم اس تحریر میں اپ کی زندگی کے پانچ دروس کی تشریح کریں گے امید ہے کہ خواتین اس راستہ پر چل کر فاطمی معاشرہ کی تشکیل میں اہم کردار نبھائیں گی ۔

۱: شفقت و مہربانی  

کسی گھرانہ اور فیملی کے اندر ثبات اور پائیداری کیلئے میاں اور بیوی کے درمیان محبت ، شفقت اور مہربانی کا ہونا لازم و ضروری ہے ، میاں بیوی کے درمیان محبت و شفقت گھر اور گھرانے کو گلستان بنا دیتی ہے ۔

حضرت زہراء سلام‌ الله ‌علیہا کی حیات اور زندگی کے آخری ایام ، ایک خاتون اور بیوی کیلئے اپنے شوہر کے حق میں فداکاری اور جانثاری کی بہترین دلیل و مثال ہیں ۔

فاطمی گھرانے کے سیسٹم اور نظام میں فیملی کا اختیار شوہر کے ہاتھوں ہے، لہذا تاریخ نے سنہرے حروف سے یہ تحریر کیا کہ اس شرم اور واقعہ ( حضرت کے گھر پر حملہ) کے بعد جب خطا کاروں نے امام علی علیہ السلام سے گھر میں آنے کی اجازت طلب کی تو حضرت امام علی علیہ السلام نے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا سے مشورہ کیا ، حضرت زہراء سلام اللہ علیہا نے اپ کے جواب میں فرمایا " «الْبَیتُ بَیتُكَ وَ الْحُرَّةُ زَوْجَتُكَ افْعَلْ مَا تَشَاء ۔ [۲] گھر، آپ کا گھر ہے اور میں اپ کی زوجہ ہوں اپ جیسا چاہیں ویسا کریں ۔ »

جاری ہے ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ :
[۱] ۔  الغيبة، طوسى، محمد بن الحسن‏، دار المعارف الإسلامية، قم، ۱۴۱۱ ق‏، ص۲۸۶.
[۲] ۔ بحار الأنوار، مجلسى، محمد باقر، دار إحياء التراث العربي‏، بيروت‏، ۱۴۰۳ ق‏، ج۲۸، ص۳۰۳.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 47