حدیث میں یوں ارشاد ہے کہ خداوند متعال نے جناب عیسی کو خطاب کرتے ہوئے کہا " یَا عِیسَی قُلْ لَهُمْ قَلِّمُوا أَظْفَارَکُمْ مِنْ کَسْبِ الْحَرَامِ ۔ (۱)
اے عیسی بنی اسرائیل سے کہو کہ حرام کمائی سے پرہیز کریں ۔
لہذا اگر عیسائی یہ کہتے ہیں کہ جناب عیسی علیہ السلام نے اقتصادی، سماجی اور سیاسی مسائل کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں کی ہے تو ایسا نہیں ہے کیوں کہ روایت میں اس حوالے سے کافی مطالب موجود ہیں اور ان سے ثابت ہے کہ جناب عیسی علیہ السلام نے اس سلسلہ میں کافی حد تک راہنمائی فرمائی ہے۔
رسول خدا (ص) فرماتے ہیں کہ «اذا وقعت اللقمة من حرام فی جوف العبد لعنة کلُ ملک فی السموات و الارض» ۔
جب حرام لقمہ بندہ کی شکم (پیٹ) میں داخل ہوتا ہے تو آسمان و زمین کے تمام ملائکہ اس پر لعنت بھیجتے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: کافی، ج8، ص 138
۲: بحار، ج3، ص314
Add new comment