تفسیرسورہ ھود/ آیت۱۲۰ میں موجود پیغامات (۲)

Thu, 12/16/2021 - 07:18
تفسیرسورہ ھود

ہم اس مقام پر سورہ ھود کی ۱۲۰ ویں آیت کریمہ کے دیگر اہم اور عظیم پیغام کی جانب اشارہ کررہے ہیں ۔

اس ایت کریمہ میں ایا ہے کہ (اے پیغمبر!) ہم نے پیغمبروں کی زندگی کے حقائق و واقعات جیسے ان کی پیروزی و کامیابی، شکست و ہار، کامیابی کے اسباب و علل، زندگی کی مشکلات و سختیاں، تمام کا تمام اپ کے لئے بیان کیا ہے " وجائك فى هذه الحق" تاکہ آپ اور مسلمانوں کیلئے سرمشق رہے۔

اس ایت کریمہ کا ایک اور اہم اور قابل توجہ پیغام ، مومن کو موعظہ و نصیحت اور یاد دہانی و یاد آوری کرنا ہے "وموعظة وذكرى للمؤمنين"

سنی دانشور اور صاحب تفسیر المنار ڈاکٹر رشید رضا اس ایت کریمہ کے ذیل میں تحریر فرماتے ہیں کہ اس ایت کریمہ میں اس قدر اعجاز و فصاحت و بلاغت موجود ہے کہ گویا اس نے ماضی کی تمام داستانوں کو اپنے دامن میں جگہ دے رکھی ہے اور مختصر جملے و ڈھانچہ میں داستان و واقعات بیان کرنے کے تمام فوائد کا تذکرہ کردیا ہے ۔

بہر صورت یہ ایت کریمہ ایک بار پھر تاکید کررہی ہے کہ تاریخِ قران کو سرسری طور پر نہیں لینا چاہئے یا اسے سامعین کیلئے محض تفریح نہیں سمجھنا چاہئے کیوں کہ قران کریم اور اس کی آیتیں زندگی کے تمام مراحل و گوشہ کیلئے بہترین درس زندگی اور زمان حاضر و مستقبل کے انسانوں کیلئے حلال مشکلات ہیں۔

اس کے بعد مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی (صـلى اللّه عـليـه و آله و سـلّم ) کو حکم دیا گیا کہ اپ بھی دشمن کے ضدی پن اور ان کی جانب سے مشکلات کھڑا کئے جانے پر وہی جواب دیجئے اور برتاو کریئے جو گذشتہ انبیاء الھی نے کیا ہے ، جو لوگ اپ پر ایمان نہیں لانا چاہتے ان سے کہدیجئے کہ تمھارے پاس جتنی بھی طاقت ہے استفادہ کرلو اور کچھ بھی نہ چھوڑو، میرے پاس بھی جتنی طاقت ہے ہم اسے انجام دیں گے " و قل للذين لا يؤ منون اعملوا على مكانتكم انا عاملون"

مذکورہ آیت کے پیغامات ایک نگاہ میں:

۱: تاریخ کے اہم گوشے نقل کرنا اور اس سے لوگوں کو اگاہ کرنا ، انسانی تربیت کا اہم طریقہ ہے ۔ «نقُص علیك من انباء الرسل»

۲: انبیاء علیهم السلام کے حالات کے تذکرہ میں تربیت کے گوشہ پنہان ہیں اور اس ایت کریمہ میں موجود نکات و کلمات بے دلیل و بے سبب نہیں ہیں ۔ «كلّاً»

۳: قران کریم کی داستانیں انبیاء الھی علیهم السلام کے حالات زندگی کا حصہ ہے ۔ «نقصّ علیك من انباء الرّسل»

۴: قران کریم کی داستانیں با مقصد ہیں ، تفریح یا فریب نہیں ۔ «نقصّ علیك... ما نثبّت»  

۵: داستانوں کے نقل میں با اہمیت اور قابل توجہ گوشہ پر توجہ لازم و ضروری ہے ۔ «ما نثبّت»

۶: بہترین داستان وہ ہے جو انسانوں کے چین و سکون کا باعث ہے ۔ «ما نثبّت به فؤادك»

۷: فقط خداوند متعال کی ذات گرامی دلوں کا چین و سکون ہے ۔  «نثبّت به فؤادك»

۸:  انبیاء علیهم السلام کو بھی حوصلہ افزائی اور انہیں سراہنے کی ضرورت ہے ۔ «نثبّت به فؤادك»

۹: باطل کی ہمراہی میں ہرگز حقیقی اور دائمی سکون نہ ملے گا ۔ «نثبّت به فؤادك و جائك فى هذه الحق»

۱۰: ایک مبلغ اس وقت ہی اپنے وظیفہ تبلیغ میں کامیاب و کامران ہوسکتا ہے اور اس کا موعظہ اثرا انداز ہوگا جب خود ثبات و اطمینان قلب و دل کا مالک ہو۔ «نثبت به فؤادك»

۱۱: قران کریم کی تمام داستانیں حقیقت پر مبنی ہیں اور ایک قسم کی دلیل و برہان کے ساتھ ہیں ۔ «الحقّ»

۱۲: تبلیغ میں سب سے پہلے ذہنی سکون، پھر مدلل گفتگو اور اس کے بعد موعظہ و نصیحت کی ضرورت ہے ۔ «فؤادك، حق، موعظه»

۱۳: تبلیغ کا بہترین طریقہ فقط آمادہ انسانوں پر ہی کارگر ہے کہ جو مومنین ہیں ۔ «ذكرى للمؤمنین»

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 10 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 28