خلفاء
رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنے اصحاب اور امت کو حضرت زہراء علیہا السلام کا خاص احترام کرنے کی تاکید فرمائی تھی ، اپ (ص) حضرت فاطمہ (س) کے دروازہ پر پہونچ کر انہیں سلام کرتے ، اپ کے لئے کھڑے ہوتے اور اپنے پاس بیٹھاتے ۔ (۱)
خطبہ فدک ان اہم ترین اسناد میں سے ہے جو مرسل اعظم صلی الله علیہ و الہ و سلم کی وفات کے بعد حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پر ہونے والے مظالم اور اپ کی مظلومیت کی سند ہے ۔
ناصبی کی تعریف میں کہا گیا ہے کہ ناصبی وہ ہے جو امام علی(ع) یا اہل بیت(ع) میں سے کسی ایک کے ساتھ دشمنی رکھتا ہو اور اپنی دشمنی کا اظہار بھی کرتا ہو، اس ضمن میں تمام مسالک و مذاہب کا متفقہ فیصلہ ہے کہ ایسا شخص قابل مذمت اور دین سے خارج ہے۔
حدیث انثا عشر خلیفہ پیغمبر اکرم (ص) سے منقول ایک حدیث ہے جس میں آپ (ص) نے اپنے بعد کے خلفاء کو بارہ کی عدد میں منحصر کیا ہے جو سب کے سب قریش میں سے ہونگے۔ یہ حدیث مختلف صورتوں سے نقل ہوئی ہے اور اہل سنت کے علم حدیث کے ماہرین کے مطابق یہ حدیث، صحیح احادیث میں سے ہے۔ شیعہ اس حدیث کو اپنے بارہ اماموں کی امامت پر دلیل سمجھتے ہیں۔ اہل سنت علماء کے درمیان اس حدیث کے مصادیق میں ایک واضح اور معین نطقہ نظر دیکھنے میں نہیں آتا ہے۔
لا أؤتى برجل یفضلنی على بی بکر وعمر ؛ جیسی جعلی حدیث کی نسبت "بحارالانوار علامه مجلسی"کی جانب؛ ذیل میں اس جھوٹ سے پردہ فاش کیا جارہا ہے۔