خلاصہ: حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) کی حدیث پر قرآن کریم کی روشنی میں غوروخوض کرنے کے لئے دو آیات کا تذکرہ کیا جارہا ہے جن میں اللہ کی عبادت کو دین کہا گیا ہے۔
حضرت علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "الدّینُ یَعْصِم"، "دین (انسان کی) حفاظت کرتا ہے"۔ [غررالحکم، ح۱]
آپؑ کی اس حدیث کو قرآن کریم کی روشنی میں سمجھنے کے لئے یہ دیکھنا ہوگا کہ دین کیا ہے۔ قرآن کریم نے چند چیزوں کو دین کہا ہے، ان میں سے ایک صرف اللہ کی عبادت ہے۔
سورہ یوسف، آیت 40 میں ارشاد الٰہی ہے: "إِنِ الْحُكْمُ إِلَّا لِلَّهِ أَمَرَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ ذَٰلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ"، "اسی نے حکم دیا ہے کہ اس کے سوا اور کسی کی عبادت نہ کرو۔ یہی دینِ مستقیم (سیدھا دین) ہے"۔
اس آیت سے واضح ہورہا ہے کہ صرف اللہ کی عبادت کرنا، دین قیّم اور سیدھا دین ہے، اور قرآن کی ایک اور آیت کے مطابق دین، اللہ کے نزدیک صرف اسلام ہے۔
سورہ بیّنہ، آیت 5میں ارشاد الٰہی ہے: "وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ حُنَفَاءَ وَيُقِيمُوا الصَّلَاةَ وَيُؤْتُوا الزَّكَاةَ وَذَٰلِكَ دِينُ الْقَيِّمَةِ"، "حالانکہ انہیں تو بس یہی حکم دیا گیا تھا کہ دین کو اسی کیلئے خالص کرتے ہوئے اللہ کی عبادت کریں بالکل یکسُو ہو کر اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ دیں اور یہی نہایت (صحیح اور) درست دین ہے"۔
لہذا جو شخص صرف اللہ کی عبادت کرے، وہ دین اسلام کے مطابق عمل کررہا ہے اور دین اسلام ایسے شخص کی حفاظت کرے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔
[غررالحکم، آمدی]
[ترجمہ آیات از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب]
Add new comment