شکر، اللہ کی عبادت کا مصداق، رسالہ حقوق کی تشریح

Wed, 02/19/2020 - 14:29

خلاصہ: حضرت امام سجاد (علیہ السلام) کے رسالہ حقوق کی تشریح کرتے ہوئے، اللہ کی عبادت کے بارے میں گفتگو کی جارہی ہے۔

شکر، اللہ کی عبادت کا مصداق، رسالہ حقوق کی تشریح

   رسالہ حقوق میں حضرت امام سجاد (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں: "فَأَمَّا حَقُّ اللَّهِ الْأَكْبَرُ فَأَنَّكَ تَعْبُدُهُ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئاً فَإِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ بِإِخْلَاصٍ جَعَلَ لَكَ عَلَى نَفْسِهِ أَنْ يَكْفِيَكَ أَمْرَ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ يَحْفَظَ لَكَ مَا تُحِبُّ مِنْهَا"، "تو اللہ کا سب سے بڑا حق (تمہارے ذمے) یہ ہے کہ تم اس کی عبادت کرو، کسی چیز کو اس کا شریک نہ بناؤ، تو جب تم نے اخلاص کے ساتھ ایسا کیا تو اس نے تمہارے لیے اپنے ذمے لیا ہے کہ تمہاری دنیا اور آخرت کے کام کو سنوار دے اور اس (دنیا اور آخرت) میں سے جو تمہیں پسند ہے اسے تمہارے لیے محفوظ کرے"۔ [تحف العقول، ص۲۵۶]

   اسلام میں عبادت، صرف ایک خاص عمل کو نہیں کہا گیا، بلکہ عبادت جڑوں والے درخت کی طرح ہے جس کی کئی ٹہنیاں ہیں۔ لہذا مختلف مسائل اور موضوعات کو عبادت کہا گیا ہے، جیسے شکر، حصول رزق، دعا کرنا، بعض نگاہیں۔
   بعض آیات میں شکر کو عبادت کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔شکر کی تعریف کے بارے میں کہا گیا ہے:"شکر ایسا کام ہے جو نعمت دینے والے کی تعظیم سے خبر دیتا ہے نعمت دینےکی وجہ سے"۔
   شکر یہ ہے کہ نعمت کو اس کی اپنی جگہ پر استعمال کیا جائے۔ مثلاً آنکھ اور بینائی کی نعمت کا شکر یہ ہے کہ اللہ کی آیات اور نشانیوں کو دیکھا جائے۔ سورہ یونس کی آیت ۱۰۱ میں ارشاد الٰہی ہے: "قُلِ انظُرُوا مَاذا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ"، "(اے رسول(ص)) کہیئے۔ (اے لوگو) غور سے دیکھو آسمانوں اور زمین میں کیا کیا (عجائبات قدرت) موجود ہیں (اور کس بات کی گواہی دے رہے ہیں؟)"۔
   حضرت امام المتقین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) خطبہ متقین میں فرماتے ہیں: "غَضُّوا أَبْصَارَهُمْ عَمَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَیهِمْ، وَوَقَفُوا أَسْمَاعَهُمْ عَلَی الْعِلْمِ النَّافِعِ لَهُمْ"، "(متقین) اپنی نظروں کو ان چیزوں سے نیچا رکھتے ہیں جو اللہ نے ان پر حرام کی ہیں اور اپنے کانوں کو اس علم پر دھر لیتے ہیں جو اُن کے لئے فائدہ مند ہے"۔ [نہج البلاغہ، خطبہ ۱۹۳]
   حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "شُكْرُ كُلِّ نِعْمَةٍ الْوَرَعُ عَمَّا حَرَّمَ اللّه"، "ہر نعمت کا شکر، اللہ کے حرام کیے ہوئے کاموں سے پرہیز کرنا ہے"۔ [بحارالانوار، ج۷۰، ص۳۰۷]۔

* تحف العقول، ابن شعبہ الحرانی، مؤسسة النشر الاسلامي، ص۲۵۶۔
* نہج البلاغہ، خطبہ ۱۹۳۔
* بحارالانوار، علامہ مجلسی، موسسۃ الوفاء، ج۷۰، ص۳۰۷۔
* مطالب ماخوذ از: حقوق از دیدگاہ امام سجاد علی بن الحسین زین العابدین علیہ السلام، قدرت اللہ مشایخی، ص۵۵۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 18 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 34