خلاصہ:رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے اپنے اخلاق کے ذریعہ اہل کتاب اور مشرکین سب کا دل جیتا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
رسول خدا(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا اہلِ کتاب کے علاوہ مشرکین سے بھی جو برتاؤ رہا تاریخ میں اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔
مشرکین مکہ اور طائف نے آپ(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر بے شمار مظالم ڈھائے اس کے باوجود جب مکہ مکرمہ فتح ہوا تو آپ(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ایک صحابی سعد بن عبادہ نے ابوسفیان سے کہا:الْيَوْمُ يَوْمُ الْمَلْحَمَة؛ آج لڑائی کا دن ہے۔
یعنی آج کفار سے جی بھر کر انتقام لیا جائے گا، اس وقت رسول خدا(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ناراض ہوگئے اور ان سے جھنڈا لے کر علی(علیہ السلام) کے سپرد کردیا اور ابوسفیان سے فرمایا:«اليوم يوم المرحمة؛ آج کا دن، مرحمت کا دن ہے»[بحارالانور، ج۲۱، ص:۱۰۵]۔
رسول خد(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کا یہ اخلاق ہی تھا جس کی وجہ سے اس زمانے میں اسلام اتنی تیزی سے پھیلا اور آج بھی پھیل رہا ہے۔
*بحارالانور، محمد باقر مجلسی، دار إحياء التراث العربي، بیروت، دوسری چاپ، ۱۴۰۳ ھ ق۔
Add new comment