رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کا اقلیتوں کے ساتھ حسن سلوک

Fri, 06/05/2020 - 03:42

خلاصہ: اسلام میں اقلیتوں کے حقوق کی بہت زیادہ رعایت کی گئی ہے۔

رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) اقلیتوں کے ساتھ حسن سلوک

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) نے اللہ کے پیغام کو پہونچانے میں کسی قسم کی کوئی کسر نہیں کی جس حد تک رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے امکان میں تھا آپ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے اللہ کے پیغام کو لوگوں تک اپنے اخلاق کے ساتھ پہونچایا چاہے وہ مسلمان ہو یا نہ، اگر رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی خدمت میں غیر مسلموں  کے وفود آتے تو آپ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) خود ان کی میزبانی فرماتے چنانچہ جب مدینہ منورہ میں حبشہ کے عیسائیوں کا ایک وفد آیا تو آپ(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی مہمان نوازی خود اپنے ذمہ لی اور فرمایا:«إنهم كانوا لأصحابي مكرمين و إني‏ أحب‏ أن‏ أكافيهم‏ و قرأ عليهم رسول الله (صلى الله عليه و آله) القرآن فبكوا و رجعوا إلىالنجاشي‏؛ یہ لوگ ہمارے اصحاب کے قابل اکرام ہیں اور میں پسند کرتا ہوں کہ میں خود ان کی مہمان نوازی کروں، پھر آپ نے قرآن کی تلاوت کی اور وہ لوگ روتے ہوئے نجاش لوٹ گئے»[مكاتيب الرسول(صلّى الله عليه و آله و سلّم)، ج:۲، ص:۴۵۱‏]۔
     رسول خدا(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ان تعلیمات کی روشنی میں چودہ سو سال گزرنے کے باوجود ہر اسلامی حکومت میں غیر مسلموں کے حقوق کی حفاظت کی گئی اور آج بھی ان کے حقوق اسلامی ممالک میں محفوظ ہیں، اقلیتوں کے ساتھ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے حسن سلوک کا نتیجہ یہ ہے کہ آج بھی اس پر آشوب دور میں دنیا کے بڑے بڑے مفکرین اسلام کو سب سے اچھا مذھب قرار دیتے ہیں۔
*مكاتيب الرسول(صلّى الله عليه و آله و سلّم)، علىاحمدى ميانجى، ‏‏دارالحدیث، قم، ایران، ۱۴۱۹ھ ق۔

 

 

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 34