رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کیوں مبعوث ہوئے

Sun, 04/16/2017 - 11:16

خلاصہ: پیغمبر اسلام کیوں مبعوث ہوئے اسکےاھم مقاصد۔

رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کیوں مبعوث ہوئے

بشریت کا  کاروان گمراھی اورضلالت میں غرق تھا، اس وقت خداوندعالم نے عالم بشریت پر احسان کیا اور حضرت محمد مصطفی(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی شکل میں اپنی عظیمترین مخلوق کو  بھیجا، تا کہ لوگوں کی اعتقادی، معاشرتی، سیاسی اور ثقافتی ضروریات پوری ہوسکے۔  خدا وندعالم نے آپ کو کچھ مقاصد کے تحت مبعوث کیا تھا جن میں سے کچھ  حسب ذیل ہیں:
۱۔ تعلیم اور تعلم:
رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)  کی بعثت کا  ایک مقصد لوگوں کو تعلیم یافتہ بنانا ہے، جیسا کہ خود رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) ارشاد فرمارہے ہیں: «بالتعلیم ارسلت؛ میں تعلیم کے لئے بھیجا گیا ہوں»۔[۱]
۲۔ تفکر اور تعقل کی طرف رغبت:
رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) سے غور و فکر کرنے اور سوچنے کے بارے میں بہت زیادہ روایات وارد ہوئی ہیں، جیسا کہ آپ ارشاد فرمارہے ہیں: « ہر چیز کے لئے ایک مرکب(سواری) ہے انسا ن کا مرکب اسکی عقل ہے»۔[۲] اور دوسری جگہ ارشار فرمارہے ہیں: «عبادت کا مقصد غور و فکر کرنا ہے »۔[۳]
۳۔ تزکیہ اور روح کی پرورش
پیغمبروں کے اھم ترین مقاصد میں سے ایک مقصد لوگوں کو نیکی کی طرف دعوت دینا ہے جیسا کہ قرآن مجید میں خداوندعالم ارشاد فرما رہا ہیں: «لَقَدْ مَنَّ اللهُ عَلی المُؤْمِنینَ إذْ بَعَثَ فیهِمْ رَسولاً مِنْ أنْفُسِهِمْ یَتْلُوا عَلَیْهِمْ آیاتِهِ وَیُزَكّیهِمْ وَیُعَلِّمُهُم الْكِتابَ وَالْحِكْمَةَ وَإنْ كانُوا مِنْ قَبْلُ لَفی ضَلالٍ مُبینٍ؛یقنیا خدا نے صاحبانِ ایمان پر احسان کیا ہے کہ ان کے درمیان ان ہی میں سے ایک رسول بھیجا ہے جو ان پر آیات الٰہیٰہ کی تلاوت کرتا ہے انہیں پاکیزہ بناتا ہے اور کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے اگرچہ یہ لوگ پہلے سے بڑی کھلی گمراہی میں مبتلا تھے ». [۴]
۴۔  لوگوں کو مقام عبودیت تک پہونچانا:
آپکی بعثت کا ایک مقصد لوگوں کو عبادت کی طرف دعوت دیناہے  کیونکہ انسان کی خلقت کا مقصد عبادت ہے۔ جیسا کہ خداوندعالم قرآن مجید میں ارشاد فرمارہا ہے: «وَما خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالانْسَ إلاّ لِیَعْبُدونَ؛  اور میں نے جنات اور انسانوں کو صرف اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا ہے»۔[۵]
۵۔ لوگوں  میں اخلاقی  فضائل کو رائج کرنا:
اخلاقی فضائل کو رائج کرنا، انبیا کی بعثت کے مقاصد میں سے ایک مقصد ہے اگر رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)  کی زندگی پر ایک طائرانہ نظر ڈالی جائے تو یہ واضح اور روشن ہوجائیگا کہ رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی زندگی اخلاقی فضائل سے بھری ہوئی ہے جیسا کہ خود رسول خدا (صلی اللہ علیہ آلہ و سلم) ارشاد فرمارہے ہیں: «إنّما بُعِثْتُ لِأُتَمِّمَ مَكارِمَ الاَخْلاقِ ؛ میں اخلاق کے فضائل کو کمال تک پہونچانے کے لئے مبعوث ہوا ہوں» ۔[۶]
۶۔  لوگوں میں عدالت کو عام کرنا:
انسان فطری طور پر عدالت کو پسندکرتاہے، اور سب سےاچھامعاشرہ  وہ معاشرہ ہوتا ہے جس معاشرے پر عدالت حاکم ہو،خدا وند عالم نے قرآن مجید کی متعدد آیات میں  رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)  کی عدالت کا تذکرہ کیاہے جیسا کہ سورہ اعراف میں ارشاد فرمارہے ہیکہ: «قُلْ أمَرَ رَبّی بِالْقِسْط؛  کہہ دیجئے کہ میرے پروردگار نے انصاف کا حکم دیا ہے»۔[۷]

 ……………………………………………………
منابع:
[۱] .بحارالانوار.ج ۱.ص ۲۰۶۔
[۲] .مستدرک الوسائل .ج ۱۱،ص ۲۰۶.
[۳] . مستدرک الوسائل .ج ۱۱،ص ۲۰۶.
[۴] . سورہ آل عمران آیت: ۱۶۴۔
[۵] . سورہ ذاریات آیت:۵۶۔
[۶] . مستدرك الوسائل، ج۱۱، ص۱۸۷.
[۷]۔ سورہ اعراف آیت: ۲۹۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 29