اہل بیت (علیہم السلام) سے علمی سوال ہدایت کا سبب

Wed, 05/13/2020 - 14:46

خلاصہ: اہل بیت علیہم (علیہم السلام) کیونکہ ہدایت یافتہ، عالم اور معصوم ہیں تو ان حضراتؑ کا جواب، ہدایت کا باعث ہوتا ہے۔

 اہل بیت (علیہم السلام) سے علمی سوال ہدایت کا سبب

جب راستہ پوچھنا ہو تو اس شخص سے پوچھا جاتا ہے جو اسے جانتا ہے اور جو اسے نہیں جانتا اس سے نہیں پوچھا جاتا اور اگر پوچھا جائے تو وہ پوچھنے والے کو صحیح راستہ نہیں بتا سکتا، بلکہ اسے غلط راستہ ہی بتائے گا، اسی طرح علمی سوال بھی عالم پوچھنا چاہیے اور اہل بیت (علیہم السلام) سے زیادہ کوئی انسان عالم نہیں ہے۔
ان عالم ہستیوں کے علم کے سمندر اس طرح ٹھاٹھیں مار رہے ہیں کہ ان سے دین و دنیا، زمین و آسمان، برزخ و قیامت، جنت و جہنم، ماضی، حال مستقبل اور کائنات کے ذرہ ذرہ کے بارے میں جو سوال بھی پوچھا جائے اس کا جواب جانتے ہیں اور پوچھنے والے کی عقل کے مطابق جواب دیتے ہیں، اسی لیے ہر سوال کرنے والے غیرعالم کو چاہیے کہ اسی گھرانے کے دروازے پر ہی دستک دے۔ قرآن کریم نے دو آیات میں الگ الگ سوروں میں اہل ذکر سے سوال پوچھنے کا حکم دیا ہے، سورہ نحل کی آیت ۴۳، اور سورہ انبیاء کی آیت ۷ میں ارشاد الٰہی ہے: "فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّكْرِ إِن كُنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ"، "اگر تم لوگ نہیں جانتے تو اہلِ ذکر سے پوچھ لو"۔ حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "نَحْنُ اَھْلُ الذِّکْر"، "ہم اہل ذکر ہیں"۔ [بحارالانوار، ج۲۳، ص۱۷۲]
لہذا جس نے اہل بیت (علیہم السلام) کے دروازے سے ہٹ کر کسی اور سے جاکر سوال پوچھا تو اس کا جہالت سے ہی سامنا ہوا، یعنی "مجھے معلوم نہیں" کا جواب سنا یا بداخلاقی کا سامنا کیا یا ایسا جواب سنا جو لاعلمی اور جہالت سے جنم لیا ہوا تھا۔
لیکن جب سوال کرنے والا اہل بیت (علیہم السلام) کے پاس آکر اپنا سوال پوچھتا تو اسے صحیح اور حقیقت کے مطابق جواب ملتا، خوش اخلاقی اور نرم مزاجی کا سامنا کرتا اور کتنے سوال کرنے والے افراد حقیقی جواب لے کر شہادتین پڑھتے ہوئے مسلمان ہوجاتے اور ہدایت پاجاتے۔
* ترجمہ آیت از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔
* بحارالانوار، علامہ مجلسی، مؤسسةالوفاء، ج۲۳، ص۱۷۲۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
10 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 31