خلاصہ: اللہ تعالیٰ نے انسان کو جو نعمتیں عطا فرمائی ہیں ان کو اسی راستے میں استعمال کرنا چاہیے جو راستہ اللہ تعالیٰ نے مقرر فرمایا ہے تاکہ ان نعمتوں کے حوالے سے اللہ تعالیٰ کا شکر کرے۔
نعمت کا شکر، یہ ہے کہ اس نعمت کی قدر سمجھی جائے، یعنی نعمت اور نعمت دینے والے کو پہچانا جائے اور پھر اس نعمت کو اس راستے میں استعمال کیا جائے جو اللہ تعالیٰ نے مقرر فرمایا ہے۔ مثلاً جو شاگرد اچھی طرح سبق پڑھتا ہے وہ اللہ کی اس نعمت یعنی استاد اور کتاب اور اسکول اور دیگر سہولیات کا شکر ادا کررہا ہے اور جو اچھی طرح نہیں پڑھ رہا وہ ان نعمتوں کی ناشکری کررہا ہے۔ یا مثال کے طور پر اگر آنکھوں سے ان چیزوں کو دیکھا جائے جن کو دیکھنا حرام ہے تو یہ اتنی عظیم نعمت جو اللہ تعالیٰ نے انسان کو دی ہے، اس کی ناشکری کررہا ہے اور اگر آنکھوں سے قرآن کریم کی تلاوت کرے، والدین کو محبت بھری نظروں سے دیکھے، علماء کے چہرے کو دیکھے تو وہ اللہ کی اس نعمت کا شکر اداد کررہا ہے۔
یقیناً بڑے گناہوں میں سے ایک بڑا گناہ "نعمتوں کی ناشکری" ہے۔ نعمتوں کی ناشکری ایسا گناہ ہے جس کا نتیجہ اللہ کا عذاب ہے، جیسے سورہ ابراہیم کی آیت ۷ میں ارشاد الٰہی ہے: "لَئِن شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ وَلَئِن كَفَرْتُمْ إِنَّ عَذَابِي لَشَدِيدٌ"، "اگر (میرا) شکر ادا کروگے تو میں تمہیں اور زیادہ دوں گا اور اگر کفرانِ نعمت (ناشکری) کروگے تو میرا عذاب بھی بڑا سخت ہے"۔
سورہ نحل کی آیت ۱۱۲ میں ارشاد الٰہی ہے: "وَضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا قَرْيَةً كَانَتْ آمِنَةً مُّطْمَئِنَّةً يَأْتِيهَا رِزْقُهَا رَغَدًا مِّن كُلِّ مَكَانٍ فَكَفَرَتْ بِأَنْعُمِ اللَّهِ فَأَذَاقَهَا اللَّهُ لِبَاسَ الْجُوعِ وَالْخَوْفِ بِمَا كَانُوا يَصْنَعُونَ"، "اور اللہ نے ایک بستی کی مثال بیان کی ہے جو امن و اطمینان سے (آباد) تھی اس کی روزی فراغت سے آرہی تھی پس اس نے کفرانِ نعمت شروع کیا تو اللہ نے اس کے باشندوں کے کرتوتوں کی پاداش میں اسے یہ مزہ چکھایا کہ بھوک اور خوف کو اس کا اوڑھنا بنا دیا"۔
یہ واقعہ تمام ان لوگوں کو خبردار کرتا ہے جو اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی ناشکری کرتے ہیں۔ ناشکری کی سزا نعمت کا چھِن جانا ہے اور انسان کی رزق و روزی کم ہوجاتی ہے۔ غفلت اور جہالت انسان کو ناشکری کی طرف کھینچ لیتی ہے، لہذا عقلمند آدمی ہرگز ناشکری نہیں کرتا۔ جو نعمت آدمی کو دی گئی ہے اور جو نعمت نہیں دی گئی اگر اس کی حکمت کی طرف توجہ کی جائے تو انسان ناشکری نہیں کرے گا، بلکہ ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا شکرگزار بندہ بن رہے گا۔
* ترجمہ آیات از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔
Add new comment