نعمت الٰہی کی ناشکری سے پرہیز

Sun, 01/12/2020 - 20:17

خلاصہ: انسان اگر اللہ تعالیٰ کی نعمتوں میں ذرا غور کرے تو سمجھ جائے گا کہ اسے کسی طریقے سے ناشکری نہیں کرنی چاہیے، نہ زبان سے، نہ دل سے اور نہ عمل سے۔

نعمت الٰہی کی ناشکری سے پرہیز

    جب بھی انسان کو کوئی شخص کوئی معمولی سی چیز دے تو وہ اس کے بدلہ میں شکریہ ادا کرنے کی ضرورت اپنے دل میں محسوس کرتا ہے، لیکن تعجب کی بات ہے کہ جس خالق نے بیشمار نعمتیں انسان کو عطا فرمائی ہیں، انسان اللہ تعالیٰ کا شکر کرنے کے بجائے ناشکری کرتا ہے۔
    سورہ نحل کی آیت ۸۳ میں ارشاد الٰہی ہورہا ہے: "يَعْرِفُونَ نِعْمَتَ اللَّهِ ثُمَّ يُنكِرُونَهَا وَأَكْثَرُهُمُ الْكَافِرُونَ"، "یہ لوگ اللہ کی نعمت کو پہچان لیتے ہیں پھر اس کا انکار کرتے ہیں اور ان میں سے اکثر تو کافر ہیں"۔
    سورہ رحمن میں کئی بار یہ ارشاد الٰہی ہوا ہے: "فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ"، "پس تم دونوں اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟"۔
    حضرت امیرالمومنین علی (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "النِّعَمُ يَسْلُبُهَا الْكُفْرَانُ"، "ناشکری نعمتوں کو چھین لیتی ہے"۔ [غررالحکم، ص۴۹، ح۹۱۴]
    نیز حضرت علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "شَرُّ النّاسِ مَنْ لا يَشْكُرُ النِّعْمَةَ وَ لا يَرْعَی الحُرْمَةَ"، "بدترین آدمی وہ ہے جو نعمت کا شکر نہیں کرتا اور حرمت کا خیال نہیں رکھتا"۔ [غررالحکم، ص۴۱۰، ح۳۴]
    جہالت، غفلت، دنیاپسندی، اپنے آپ کو حقیقی طور پر مالک سمجھنا، عقیدہ کی کمزوری، اسراف کرنے کی عادت اور گناہ باعث بنتے ہیں کہ انسان اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کرے، لہذاان چیزوں سے پرہیزکرنا چاہیے۔
    جو آدمی اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کرتا ہے اسے مختلف نقصانات ہوتے ہیں، مثلاً: اس سے نعمتیں چھِن جاتی ہیں، نعمتوں سے اچھے طریقے سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا، نعمتوں کو ضائع کرتا ہے، دنیا اور آخرت کے عذاب میں مبتلا ہوتا ہے، گناہ کرنے کی جرات کرتا ہے اور پھر گناہ پر گناہ۔
    ناشکری سے بچنے کے چند طریقے یہ ہیں: نعمتوں کی پہچان اور نعمتوں کو صحیح استعمال کرنے کے طریقہ کار کی پہچان،نعمت دینے والے (اللہ)  کی معرفت، نعمتوں پر شکر کرنا، نعمتوں کے بارے میں غور کرنا، نعمتوں کو شریعت کی روشنی میں جائز طور پر استعمال کرنا اور ناجائز فائدہ اٹھانے سے پرہیز کرنا۔

* ترجمہ آیات از: مولانا شیخ محسن نجفی صاحب۔
* غررالحکم و دررالکلم، آمدی، ص۴۹، ح۹۱۴۔ ص۴۱۰، ح۳۴۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 49