معنوی ضروریات پر توجہ دینے کی اہمیت

Wed, 03/11/2020 - 13:24

خلاصہ: انسان اپنی ضروریات پر فطری طور پر توجہ دیتا ہے، ان ضروریات میں سے ایک اہم ضرورت جس پر انسان کو بہت زیادہ توجہ دینی چاہیے، معنوی ضرورت اور دینداری ہے۔

معنوی ضروریات پر توجہ دینے کی اہمیت

معنوی اور روحانی ضروریات، مادی ضروریات کی طرح انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ اگر انسان اللہ کی عبادت کو نظرانداز کردے تو اس نے اپنی معنوی ضرورت کو پورا نہیں کیا۔ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو اپنی عبادت کا حکم دیا ہے، سورہ بقرہ کی آیت ۲۱ میں ارشاد الٰہی ہے: "يَا أَيُّهَا النَّاسُ اعْبُدُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ"، "اے لوگو! اپنے اس پروردگار کی عبادت (پرستش) کرو جس نے تمہیں بھی پیدا کیا اور انہیں بھی جو تم سے پہلے ہو گزرے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ"۔
مادی اور معنوی ضروریات میں ایک فرق یہ ہے کہ مادی چیزیں کیونکہ آنکھوں سے نظر آتی ہیں تو انسان اپنی پانچ حواسّ کے ذریعے ان کا ادراک کرتا ہے تو ہر حال میں ان کو پورا کرنے کی کوشش میں مصروف رہتا ہے، مگر معنوی چیزیں کیونکہ مادی چیزوں کی طرح دکھائی نہیں دیتیں، بلکہ دین، ایمان اور عقل کے ذریعے ان کو سمجھنا پڑتا ہے تو عموماً لوگ جب تک لاچار، مجبور اور مضطرّ نہ ہوجائیں اور ہنگامی صورتحال میں آکر بے چینی اور بے بسی کو اپنے پورے وجود کے ذریعے ادراک نہ کرلیں، تب تک معنوی ضرورت کو مکمل طور پر ضرورت نہیں سمجھتے، جبکہ معنوی ضرورت مادی ضرورت سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے، مگر انسان اللہ تعالیٰ سے غافل رہنے کی وجہ سے اس ضرورت کا ادراک نہیں کرتا اور جب حالات بدلتے ہیں تو اس وقت سمجھ جاتا ہے کہ جتنی اسے معنویت اور روحانیت کی ضرورت ہے اتنی اسے مادیت پر توجہ دینے اور مال و دولت اکٹھے کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
مادی ضروریات کا تعلق انسان کی دنیاوی زندگی کی حد تک ہے اور معنویت کی انسان کو دنیا اور آخرت دونوں میں ضرورت ہے۔ اور ایسا بھی نہیں ہے کہ معنویت کی صرف آخرت میں ضرورت ہے، بلکہ اسی دنیاوی زندگی میں بھی اگر انسان کی دینداری، اعتقاد اور اخلاق کے لحاظ سے معنویت پر توجہ نہ ہو تو آخرت کے عذاب سے ہٹ کر دنیا میں بھی ذلت اور بےسکونی سے زندگی گزارتا ہے۔ طرح طرح کی مشکلات سے سامنا کرتا ہے، لیکن ان کا حقیقی حل اور صحیح راستہ نہیں ڈھونڈ پاتا۔
معنوی ضروریات کے پورا نہ ہونے کی وجہ سے معاشرے میں دینی اور مذہبی اختلافات، فرقہ واریت، افراتفری اور لڑائی جھگڑے جنم لیتے ہیں۔

* ترجمه آیت از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 65