خلاصہ: انسان کو دعا کرنے سے پہلے استغفار کرنا چاہئے کیونکہ گناہ، دعا کے قبول نہ ہونے کی وجہ ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
گناہ صرف انسان کی تنزلی کا سبب ہی نہیں بلکہ گناہ انسان کی ترقی کے لئے بھی رکاوٹ کا سبب بنتا ہے، اسی لئے انسان کو چاہئے کہ وہ اپنے آپ کو تنزلی سے بچانے کے لئے اور اپنے آپ کو ترقی کے راستوں پر گام زن رہنے کے لئے سب سے بڑئ رکاوٹ ہے۔
گناہ ایک ایسی چیز ہے جو انسان کو خیر و برکت سے محروم کردیتا ہے، لہٰذا انسان کو دعا کرنے سے پہلے استغفار کرنا چاہئے کیونکہ گناہ، دعا کے قبول نہ ہونے کا سبب واقع ہوتا ہے، جیسا کہ ہم دعائے کمیل میں پڑھتے ہیں: «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تَحْبِسُ الدُّعَاء… فأَسْأَلُكَ بِعِزَّتِكَ أَنْ لَا يَحْجُبَ عَنْكَ دُعَائِي سُوءُ عَمَلِي وَ فَعَالِي؛ بار الٰہا! میرے ان گناہوں کو معاف کردے جو دعا کے قبول ہونے میں مانع واقع ہوتے ہیں …بار الٰہا! میں تیرے جلال و عزت کی قسم کھاتا ہوں اور تجھ سے یہ چاہتا ہوں کہ میری بدکرداری اور بدرفتاری کو اپنی بارگاہ میں دعا کے قبول ہونے کے لئے مانع قرارنہ دے»[المصباح للکفعمی، ص:۵۵۵]۔
جب انسان اپنے آپ کو گناہ کی گندگی سے پاک کرتا ہے، اسی وقت وہ خدا کی قربت کو حاصل کرسکتا ہے، جو کہ انسان کی خلقت کا مقصد ہے
*المصباح للکفعمی، ابراہیم ابن علی عاملی الکفعمی، دار الرضی(زاھدی)، ۱۴۰۵ق.
Add new comment