گناہ کو چھوٹا سمجھنا شیطان کا فریب

Tue, 02/26/2019 - 20:08

خلاصہ: گناہ کو چھوٹا سمجھنا سب سے بہت بڑا گناہ ہے۔

گناہ کو چھوٹا سمجھنا شیطان کا فریب

      شیطان کے ہتکنڈوں میں ایک بہت بڑا ہتکنڈہ یہ ہے کہ وہ انسان کو اس بات کی طرف توجہ دلاتا ہے کہ تم نے جو گناہ کیا ہے وہ گناہ بہت چھوٹا ہے جس کے بارے میں امام موسی ابن جعفر(علیہ السلام) اس طرح ارشاد فرمارہ ہیں: «إِنَّ صِغَارَ الذُّنُوبِ‌ وَ مُحَقَّرَاتِهَا مِنْ مَکَایِدِ إِبْلِیسَ؛  بےشک گناہوں کو چھوٹا اور حقیر سمجھنا شیطان کے فریبوں میں سے ایک فریب ہے»، شیطان انسان کو فریب دیتا ہے کہ تم نے جو یہ گناہ کیا ہے وہ چھوٹا ہے۔
     انسان بھی شیطان کے فریب میں آکر یہ کہنے لگتا ہے کہ میں نے جو گناہ کیا ہے وہ بہت چھوٹا گناہ ہے دوسرے لوگ تو بہت بڑے بڑے گناہوں کے مرتکب ہوت ہیں۔
* بحار الانوار، محمد باقر بن محمد تقى‏ مجلسى، ج۱، ص۱۴۵،  دار إحياء التراث العربي‏، بیروت، ۱۴۰۳۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 48