شیطان کا حملہ

Tue, 12/17/2019 - 18:45

خلاصہ:جب کبھی گناہ کے ارتکاب کے وقت انسان کا ضمیر اسے ندا دیتا ہے تو شیطان یہ کہہ کر ضمیر کو خاموش کرادیتا ہے کہ ابھی بڑی عمر پڑی ہے۔

شیطان کا حملہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     شیطان ہر لمحہ انسان کو گناہوں میں مبتلا کرنے کی کوشش میں رہتا ہے یہاں تک کہ اس کی دنیا و آخرت دونوں کو تباہ و برباد کردیتا ہے۔ جب کبھی گناہ کے ارتکاب کے وقت انسان کا ضمیر اسے ندا دیتا ہے تو شیطان یہ کہہ کر ضمیر کو خاموش کرادیتا ہے کہ ابھی بڑی عمر پڑی ہے، میں عنقریب توبہ کرلوں گا اور اس طرح دل کو بہلاوا دیتا رہتا ہے اور گناہوں کے گہرے دلدل میں دھنستا چلا جاتا ہے، شیطان کس طرح انسان پر مسلط ہوتا ہے، اس کے بارے میں حضرت علی(علیہ السلام) فرمار ہے ہیں: « أُوصِيكُمْ‏ بِتَقْوَى‏ اللَّهِ‏ الَّذِي‏ أَعْذَرَ بِمَا أَنْذَرَ وَ احْتَجَّ بِمَا نَهَجَ وَ حَذَّرَكُمْ عَدُوّاً نَفَذَ فِي الصُّدُورِ خَفِيّاً وَ نَفَثَ فِي الْآذَانِ نَجِيّاً فَأَضَلَّ وَ أَرْدَى وَ وَعَدَ فَمَنَّى وَ زَيَّنَ سَيِّئَاتِ الْجَرَائِمِ وَ هَوَّنَ مُوبِقَاتِ الْعَظَائِمِ حَتَّى إِذَا اسْتَدْرَجَ قَرِينَتَهُ وَ اسْتَغْلَقَ رَهِينَتَهُ أَنْكَرَ مَا زَيَّنَ وَ اسْتَعْظَمَ مَا هَوَّنَ وَ حَذَّرَ مَا أَمَّن؛ اے بندگان خدا! میں تمھیں اس خدا سے ڈرنے کی وصیت کرتا ہوں جس نے ڈرنے والی اشیاء کے ذریعہ عذر کا خاتمہ کردیا ہے اور راستہ دکھا کر حجت تمام کردی ہے، تمھیں اس دشمن سے ہوشیار کردیا ہے جو خاموشی سے دلوں میں نفوذ کرجاتا ہے اور چپکے سے کان میں پھونک دیتا ہے اور اس طرح گمراہ اور ہلاک کردیتا ہے اور وعدہ کر کے امیدوں میں مبتلا کردیتا ہے، بدترین جرائم کو خوبصورت بناکر پیش کرتا ہے اور مہلک گناہوں کو آسان بنادیتا ہے، یہاں تک کہ جب اپنے ساتھی نفس کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے اور اپنے قیدی کو باقاعدہ گرفتار کرلیتا ہے تو جس کو خوبصورت بنایا تھا اسی کو منکر بنادیتا ہے اور جسے آسان بنایاتھا اسی کو عظیم کہنے لگتا ہے اور جس کی طرف سے محفوظ بنادیا تھا اسی سے ڈرانے لگتا ہے»[نهج البلاغة، ص:۱۱۲]۔
*نهج البلاغة (للصبحي صالح)،  محمد بن حسين شريف الرضى، هجرت ،۱۴۱۴ق۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 49