انسان کے وجود میں اعلیٰ طاقت کی ضرورت

Tue, 11/19/2019 - 19:32

خلاصہ: عقل نفس کی قوتوں پر کیسے قابو پاتی ہے، اس بارے میں گفتگو کی جارہی ہے۔

انسان کے وجود میں اعلیٰ طاقت کی ضرورت

انسان ایسی مخلوق ہے جو بے نہایت کی طلبگار ہے اور کسی چیز میں محدودیت نہیں چاہتی، اسی لیے اس کی قوتیں بھی لامحدودیت کے تعاقب میں سرگرم عمل ہیں اور اپنی خواہشات کے لئے کوئی انتہا نہیں جانتیں۔ لہذا ہو ہی نہیں سکتا کہ کسی قاہرہ قوت کی نگرانی کے بغیر، اپنی طلب سے دستبردار ہوجائیں، کیونکہ کبھی بھی سیر نہیں ہوتیں اور قوت واہمہ بھی ان کے لئے نئے طریقے اور حیلے فراہم کرتی ہے اور اگر انہیں اپنے حال پر بھی چھوڑ دیا جائے تو غضب اور شہوت کے درمیان اندرونی تنازعہ انسان کو تباہ کرکے رکھ دے گا اور اسے حیوانات سے بھی زیادہ پست کردے گا، اسی لیے انسان کے وجود کے لئے کسی اعلیٰ طاقت کی ضرورت ہے جو نفس کی قوتوں پر قابو پاتی ہے۔

قوتِ عقل کیونکہ چیزوں کی حقیقت کا ادراک کرتی ہے اور اچھائی برائی کو سمجھتی ہے تو نفس کی قوتوں پر قابو پانے کے لئے تین مراحل طے کرتی ہے:
پہلے ہر طاقت کے استعمال کی مقدار کو مقرر کرتی ہے، پھر استعمال کی جگہ دکھاتی ہے اور آخرکار ان کے استعمال کا طریقہ بتاتی ہے۔

* ماخوذ از: اخلاق الٰہی، آیت اللہ مجتبی تہرانی، ج۱، ص۷۶۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 9 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 57