خلاصہ: بدن اور نفس کا آپس میں تعلق ہے اور آپس میں فرق بھی پائے جاتے ہیں، اس بارے میں کچھ نکات ذکر کیے جارہے ہیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
انسان کا وجود دو چیزوں سے ترکیب ہوا ہے: بدن اور نفس۔ بدن جو گوشت، جلد، ہڈیاں، رگیں وغیرہ سے بنا ہے، جسمانیات کے عالَم میں سے ہے اور چار عناصر سے ترکیب ہوا ہے: مٹی، پانی، ہوا، آگ اور انہی ظاہری آنکھوں سے دکھائی دیتا ہے۔
دوسری چیز "نفس" ہے جسے روح، جان، عقل اور دل بھی کہا جاتا ہے۔ یہ مجرد اور عالَمِ ملکوت سے ہے۔ اللہ تعالیٰ نے کچھ مصلحتوں کی بناء پر اپنی قدرت کاملہ سے بدن اور نفس کا آپس میں رابطہ قائم کیا ہے اور نفس کو اس بدن میں پابند کیا ہے، خاص مدت تک کے لئے، اس کے بعد نفس بدن سے اپنا تعلق چھوڑ کر اپنے عالَم کی طرف پلٹ جاتا ہے۔
اس نفس کو ظاہری آنکھوں سے نہیں دیکھا جاسکتا، بلکہ باطنی بصیرت کے ذریعے دکھائی دیتا ہے۔ روح، جان، دل اور عقل سے مراد یہی نفس ہے، بلکہ جب انسان اور آدمی کہا جاتا ہے تو نفس کے علاوہ کچھ اور مراد نہیں ہے، کیونکہ انسان اور آدمی کی حقیقت یہی نفس ہے۔
بدن، نفس کا آلہ اور وسیلہ ہے کہ جن کاموں کا اسے حکم ہوا ہے، اسے وہ کام بجا لانے چاہئیں۔ بدن کی حقیقت کو پہچاننا آسان کام ہے، اس لیے کہ یہ مادی چیز ہے اور مادی چیزوں کو پہچاننا زیادہ مشکل نہیں ہے، لیکن نفس کیونکہ مجرّدات میں سے ہے تو اس کی حقیقت تک پہنچنا اور اس کی کنہ کو پہچاننا اِس دنیا میں میسّر نہیں ہے۔ البتہ جب نفس انسانی کو کامل کرلیا ہو تو بدن سے تعلق کو چھوڑنے اور تجرد حاصل کرنے کے بعد اسے پہچانا جاسکتا ہے، بلکہ اس دنیا میں بھی جب کوئی اپنے نفس کو کامل کرلے اور اسے کمال کی حد تک پہنچانا چاہے اور اس کا بدن سے تعلق کم ہوجائے تو بعید نہیں ہے کہ نفس کو کچھ پہنچان سکے۔
۔۔۔۔۔
حوالہ:
[ماخوذ از: معراج السعادۃ، مرحوم ملا احمد نراقی]
Add new comment