تکبر اور مایوسی کی مذمت

Sun, 07/14/2019 - 07:30

خلاصہ: جب انسان کو نعمت مل جائے تو انسان تکبر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے رُخ موڑ لیتا ہے اور جب اسے تکلیف پہنچے تو مایوس اور ناامید ہوجاتا ہے، یہ دونوں حالتیں لائق مذمت ہیں۔

تکبر اور مایوسی کی مذمت

      سورہ اسراء کی آیت ۸۳ میں ارشاد الٰہی ہے: "وَإِذَا أَنْعَمْنَا عَلَى الْإِنسَانِ أَعْرَضَ وَنَأَىٰ بِجَانِبِهِ وَإِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ كَانَ يَئُوساً"، "اور جب ہم انسان کو کوئی نعمت عطا کرتے ہیں تو وہ منہ پھیر لیتا ہے اور پہلو تہی کرتا ہے اور جب اسے کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو مایوس ہو جاتا ہے"۔
انسان کو جتنی نعمتیں ملتی ہیں سب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملتی ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ نعمتیں حاصل کرکے اللہ سے منہ پھیر لینے والا شخص کیا اللہ سے زیادہ اسباب و وسائل پر بھروسہ کرتا ہے؟ کیا وہ نہیں جانتا کہ اسباب بھی جو اپنا اثر دکھاتے ہیں، حقیقت میں اللہ ان اسباب سے یہ اثر ظاہر کررہا ہے، اور اگر اللہ نہ چاہے تو کوئی چیز کسی کو نہیں مل سکتی۔ سورہ فاطر کی آیت ۲ میں ارشاد الٰہی ہے: "مَّا يَفْتَحِ اللَّهُ لِلنَّاسِ مِن رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا وَمَا يُمْسِكْ فَلَا مُرْسِلَ لَهُ مِن بَعْدِهِ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ"، "اور اللہ لوگوں کیلئے (اپنی) رحمت (کا جو دروازہ) کھول دے اسے کوئی روکنے والا نہیں ہے اور جسے وہ بند کر دے اسے اس (اللہ) کے بعد کوئی کھولنے والا نہیں ہے وہ زبردست (اور) بڑا حکمت والا ہے"۔
ایسا نہیں ہے کہ کبھی مشکلات کو اسباب حل کرتے ہوں (نعوذباللہ) اور کبھی اللہ حل کرتا ہو۔ جو شخص ناامید اور مایوس ہوجاتا ہے، اس کی ناامیدی اس کی اسی سوچ کو ظاہر کرتی ہے، یا اس کی سوچ یہ نہیں ہے، بلکہ ہوسکتا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی تقدیر پر راضی نہ ہو۔
مایوس ہونے والا شخص کیا سمجھتا ہے کہ اب اس کی تکلیف کو کوئی دور نہیں کرسکتا؟ کیا وہ نہیں جانتا ہے کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے؟ حتی وہ انسان کو پلٹانے اور دوبارہ پیدا کرنے پر بھی قادر ہے، سورہ طارق کی آیت ۸ میں ارشاد الٰہی ہے: "إِنَّهُ عَلَىٰ رَجْعِهِ لَقَادِرٌ"، "بےشک وہ (خدا) اس کے لوٹا سکنے (دوبارہ پیدا کرنے) پر قادر ہے"۔
اور اگر تقدیر پر راضی نہ ہونے کی وجہ سے ہے تو کیا وہ نہیں جانتا کہ اللہ کا ہر کام اور اس کی طرف سے مقررہ سب تقدیریں، اس کی حکمت کی بنیاد پر ہوتی ہیں۔

* ترجمہ آیت از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
15 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 30