جہالت کی نشانی

Mon, 07/01/2019 - 12:34

خلاصہ: اصول کافی کی تشریح کرتے ہوئے حضرت امام موسی کاظم (علیہ السلام) کی حدیث بیان کی جارہی ہے جو جہالت کے بارے میں ہے۔

جہالت کی نشانی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

حضرت امام موسی کاظم (علیہ السلام) نے مختلف نصیحتوں کے دوران جناب ہشام ابن حکم سے فرمایا: "وَ كَفى‌ بِكَ جَهْلًا أَنْ تَرْكَبَ مَا نُهِيتَ عَنْهُ"، "تمہاری جہالت کے لئے یہی کافی ہے کہ جس سے تمہیں منع کیا گیا ہے اس کا ارتکاب کرو"۔ [الکافی، ج۱، ص۱۶]

مختصر وضاحت:
آپؑ اس فقرے میں ایک قاعدہ اور ضابطہ بیان فرمارہے ہیں کہ "تمہاری جہالت کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ جس سے تمہیں منع کیا گیا ہے، اس کا ارتکاب کرو"۔
انسان کو کچھ کاموں سے منع کیا گیا ہے، یہ ممانعت یا عقل کی طرف سے ہے یا شریعت کی طرف سے بیان ہوئی ہے۔ اگر کسی کام سے پرہیز کرنے پر آدمی کے لئے کوئی حجت اور دلیل قائم ہوجائے، لیکن پھر بھی آدمی وہ کام کرے تو اس نے اپنی جہالت کی پیروی کی ہے۔
اگر انسان عقل کے ذریعے غور کرے اور کچھ نتائج تک پہنچ جائے تو اگر شریعت اس کے لئے کچھ حدیں مقرر کرے تو عقل حکم دے گی کہ اس سے دوری کی جائے۔
یہاں جہالت سے مراد وہ جہالت نہیں ہے جو علم کے مقابلے میں ہے، یعنی یہاں جاہل سے مقصود "نہ جاننے والا شخص" نہیں ہے، بلکہ وہ جہالت مراد ہے جو عقل کے مقابلے میں ہوتی ہے، اگرچہ ایسا شخص عالم ہی کیوں نہ ہو، لیکن وہ حقیقت میں جاہل ہے، ایسا جاہل جو عاقل کے مدمقابل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[الکافی، شیخ کلینی علیہ الرحمہ]
[بعض مطالب ماخوذ از: درس حدیث استاد محسن فقیہی، سائٹ: http://www.eshia.ir]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 65