نماز کو حقیر سمجھنا اور شفاعت سے محرومیت

Tue, 07/11/2017 - 04:10
نماز کو حقیر سمجھنا اور شفاعت سے محرومیت

اللہ تعالی کی عبادت کرنا ہر خیر اور نعمت کا سرچشمہ ہے۔ پروردگار کی عبادت ہر شخص کی ترقی اور کمال کا باعث ہے اور ہر فضیلت کی بنیاد، خداوند عزوجل کی عبادت ہے، عبادات میں سے ایک عبادت، نماز ہے۔ نماز کو اسلام نے بہت اہمیت دی ہے، شیطان کے دھوکوں میں سے ایک دھوکہ یہ ہے کہ جن چیزوں کو اسلام نے بہت ضروری اور اہم قرار دیا ہے، شیطان ان کو حقیر کرکے دکھلاتا ہے اور اس اہم عمل کو حقیر کرنے کے لئے انسان کے دل میں یہ وسواس اور بات ڈالتا ہے کہ اگر تم نماز نہیں پڑھتے یا نماز کو اہمیت نہیں دیتے تو کیا حرج ہے، تمہارا کیا نقصان ہوجائے گا، یہ شیطان کا فریب ہے، جبکہ حقیقت کچھ اور ہے۔ تارک الصلاۃ کی تو بات ہی الگ ہے، نماز کو حقیر سمجھنے کی قرآن کریم اور روایات میں شدید مذمت ہوئی ہے۔ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے اپنی حیات مبارکہ کے آخری وقت میں فرمایا: "إنَّ شَفاعَتَنا لَن تَنالَ مُستَخِفّا بِالصَّلاةِ "(المحاسن، ج۱، ص۸۰) "یقیناً ہماری شفاعت نماز کو حقیر سمجھنے والے تک ہرگز نہیں پہنچے گی"۔ لہذا ہوسکتا ہے کہ انسان نماز پڑھتا ہو، لیکن اسے حقیر سمجھنے کی وجہ سے اسے اہمیت نہیں دیتا، تو ایسے شخص تک اہل بیت (علیہم السلام) کی شفاعت ہرگز نہیں پہنچے گی۔

۔۔۔۔۔

(المحاسن، أحمد بن محمد بن خالد البرقى)

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
16 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 48