کوشش کرنے والے اللہ کے حق کی ادائیگی سے عاجز

Mon, 09/03/2018 - 15:17

خلاصہ: اللہ تعالیٰ کا حق اس قدر زیادہ ہے کہ کوشش کرنے والے اس کا حق ادا نہیں کرسکتے جبکہ کوشش کرنا بھی اس کے حق کا ایک حصہ ہے تو صرف اسی کوشش کرپانے کا حق ادا نہیں کیا جاسکتا۔

کوشش کرنے والے اللہ کے حق کی ادائیگی سے عاجز

بسم اللہ الرحمن الرحیم

نہج البلاغہ کے پہلے خطبے کے ابتدائی فقروں میں حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) اللہ تعالیٰ کی حمد کرتے ہوئے، اللہ کی تیسری صفت بیان فرماتے ہیں: "و لا يُؤَدّي حَقَّهُ الْمُجْتَهِدُون"، "اور کوشش کرنے والے اس کا حق ادا نہیں کرسکتے"۔
یہ جملہ درحقیقت پچھلے جملہ کا نتیجہ ہے، کیونکہ جب اللہ کی نعمتوں کو شمار نہیں کیا جاسکتا تو کیسے اس کے حق کو ادا کیا جاسکتا ہے؟! دوسرے لفظوں میں: اللہ تعالیٰ کا حق، اس کی ذات کی عظمت جتنا ہے اور ہماری حمد اور شکر ہماری یہی معمولی سی طاقت جتنی ہے اور اسی وجہ سے ہم اللہ تعالیٰ کا حق ادا نہیں کرسکتے۔ اللہ تعالیٰ کی راہ میں کوشش کرنے کے لئے جس طاقت کو استعمال کیا جائے اور اس کے حق کو ادا کرنے کے لئے جس راستے کو طے کیا جائے وہ طاقت بھی اس کے حق کا ایک حصہ ہے جس کا ادا کرنا انسان کے لئے ناممکن ہے۔
قرآن کریم کی تین آیات میں ارشاد الٰہی ہے: "مَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ"، "ان لوگوں نے اللہ کی اس طرح قدر نہیں کی جس طرح قدر کرنے کا حق تھا"۔
کسی حقیقت کے حق کو ادا کرنے کے لئے دو چیزوں کی ضرورت ہے:
۱۔ اس حقیقت کو مکمل طور پر ادراک کرنا اور پہچاننا: اگر اس حقیقت کو ادراک کرنے میں ذرا سی بھی کمزوری ہوجائے تو یقیناً اس حقیقت کی پہچان کا حق ادا نہیں ہوا۔ لہذا اللہ تبارک و تعالیٰ کو ادراک کرنا کیونکہ ہمارے لیے ناممکن ہے تو اس کی معرفت کا حق ادا کرنا بھی ہمارے لیے ممکن نہیں ہے۔
۲۔ اس حقیقت اور انسان کے باہمی تعلق کو مدنظر رکھنا: اللہ تعالیٰ کی عظمتوں کی کوئی حد نہیں ہے اور انسان کا اللہ تعالیٰ سے تعلق مخلوق کا ایسے خالق سے تعلق ہے جس کی عظمتیں لامحدود ہیں اور ایسے خالق کا حق ادا کرنے کا مطلب یہ ہوگا کہ اس پر ایک طرح کا احاطہ ہوجائے اور اس سے انسان بے نیاز ہوجائے، جبکہ ایسا ہرگز ممکن نہیں ہے اور اللہ سبحانہ کی ذات ایسی باتوں سے پاک و پاکیزہ اور بلند و بالا ہے، بنابریں اس کا عملی طور پر بھی حق ادا نہیں کیا جاسکتا۔
اب سوال یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا حق ادا نہیں کیا جاسکتا تو پھر ہماری کیا ذمہ داری ہے؟
جواب یہ ہے کہ اگرچہ ہم اللہ تعالیٰ کا حق ادا نہیں کرسکتے، لیکن یہ کرسکتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے بارے میں اپنی معرفت بڑھائیں اور اپنی فضول خواہشات اور ہواوہوس کو نظرانداز کرتے ہوئے اس کی عبادت اور اطاعت کے ذریعے انسانی کمالات کی بلندی تک پہنچیں اور ہمیشہ اس کی عبودیت میں رہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
[ماخوذ از: پیام امام، آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی]
[ماخوذ از: ترجمہ و تفسیر نہج البلاغہ، علامہ محمد تقی جعفری]
[ترجمہ آیت از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
7 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 58